لاہورہائیکورٹ کادو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود لاہور چڑیا گھر میں ہاتھی نہ لانے پر سخت برہمی کا اظہار

ہاتھی لانے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے پر حکومت سے (آج )وضاحت طلب

پیر 22 اپریل 2019 16:33

لاہورہائیکورٹ کادو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود لاہور چڑیا گھر میں ہاتھی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) لاہور ہائیکورٹ نے دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود لاہور چڑیا گھر میں ہاتھی نہ لانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہاتھی لانے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے پر حکومت سے آج ( منگل ) کو وضاحت طلب کر لی۔لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس محمد امیر بھٹی نے شہری محمد فواد مغل کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سوزی ہتھنی کو ہلاک ہوئے تقریباً دوسال کا عرصہ گزر چکا ہے،چڑیا گھر میں دور دراز سے لوگ قدرت کے شاہکار دیکھنے آتے ہیں،تمام جانور قدرت کی طرف سے انسانوں کے لئے انمول تحفہ ہیں۔ لیکن ابھی تک لاہور چڑیا گھر ہاتھی جیسے شاہکار سے محروم ہے۔درخواست گزار نے مزید موقف اپنایا کہ محکمہ کو ہاتھی کی خریداری کے لئے درخواست دی لیکن کوئی سنجیدہ جواب نہیں دیا گیا۔

(جاری ہے)

استدعا ہے کہ عدالت پنجاب حکومت کو لاہور چڑیا گھر کے لئے جلد از جلد ہاتھی کی خریداری کا حکم دے۔دوران سماعت عدالتی حکم پر وفاقی اور پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل کروا دیا گیا۔پنجاب حکومت نے موقف اپنایا کہ سائوتھ افریکہ حکومت نے ہاتھی درآمد کرنے کے لیے حکومت سے این او سی طلب کیا ہے۔وفاقی حکومت نے تاحال این او سی جاری نہیں کیا ہے۔عدالت نے چڑیا گھر میں ہاتھی نہ لانے پر سخت برہمی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دو سال سے تماشا لگا رکھا ہے ،ہاتھی کیو نہیں لایا جا رہا۔عدالت نے ہاتھی لانے کے لیے این او سی جاری نہ کرنے پر آج تک وضاحت طلب کر لی۔