Live Updates

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا عثمان بزدار پرمکمل اعتماد کا اظہار

ارکان پنجاب اسمبلی نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر اظہار یکجہتی کیا، ہم عمران خان اورآپ کے سپاہی ہیں، آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ ارکان پنجاب اسمبلی کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 22 اپریل 2019 16:45

پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا عثمان بزدار پرمکمل اعتماد کا اظہار
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 اپریل 2019ء) تحریک انصاف کی صوبائی پارلیمانی پارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ارکان اسمبلی نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کرعثمان بزدار سے اظہار یکجہتی کیا، ارکان اسمبلی نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارکی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ہے۔

اجلاس میں صوبائی پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے عثمان بزدارکی قیادت پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ ارکان پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اورساتھ کھڑے رہیں گے۔ اجلاس میں اراکین اسمبلی نے سردارعثمان بزدارپر نشستوں پرکھڑے ہوکر اعتماد کا اظہارکیا۔ اراکین اسمبلی نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان اورآپ کے سپاہی ہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا کہ قانون سازی کےعمل میں حصہ لینے پرآپ سب کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

اضلاع میں جا کرصورتحال کا خود جائزہ لے رہا ہوں، پنجاب کے مختلف اضلاع کے 3 دن دورے کیا کروں گا۔ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جوعوام کی اُمنگوں کا ترجمان ہوگا۔ نئے بلدیاتی نظام میں عوام حقیقی معنوں میں بااختیارہوں گے۔ نئے بلدیاتی نظام سے پنجاب میں نئی تبدیلی آئے گی۔ واضح رہے پنجاب میں وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کی افواہیں گردش کررہی ہیں۔

سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چودھری نثار بارے افواہیں نہیں ہیں،بلکہ چودھری نثار بارے سنجیدہ سوچ وبچار ہے، فائنل فیصلہ ہوا ہے کہ چودھری نثار کے ساتھ 20ایم پی ایز بھی ساتھ ہیں۔لیکن اس طرح محلاتی سازشیں ہوتی ہیں،ان پر آخری وقت تک حتمی رائے نہیں دی جاسکتی۔کہا یہ گیا ہے کہ جہانگیرترین کو شمالی اور شاہ محمود کو جنوبی پنجاب سونپا گیا ہے۔چودھری برادران بھی جوڑ توڑ کی سیاست میں پیچھے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار اور عمران خان میں یہی ہے کہ انہوں نے عمران خان کو اپنا لیڈر نہیں مانا۔ عوام میں تو نوازشریف اور عمران خان کی مقبولیت ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات