نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء کاوشیں کی ہیں،

179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 105 کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جاچکے ہیں، اس وقت 15 مقدمات میں انکوائریاں اور 18 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل سے گزر رہے ہیں، 41 مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹایا جاچکا ہے، قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس سے خطاب

پیر 22 اپریل 2019 17:20

نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) قومی احتساب بیورو(نیب) کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء کاوشیں کی ہیں، 179 میگا کرپشن مقدمات میں سی105 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جاچکے ہیں جن پر قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے، نیب میں اس وقت 15 مقدمات میں انکوائریاں اور 18 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل سے گزر رہے ہیں،41 مقدمات کو قانون کے مطابق نمٹایا جاچکا ہے۔

وہ نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں نیب کے آپریشن ڈویژن اورپراسیکیوشن ڈویژن کی کارکردگی خصوصاًً میگا کرپشن مقدمات پر اب تک کی پیس رفت کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

چئیرمین نیب نے کہا کہ انہوں نے 11 اکتوبر 2017؁ میں اپنی ذمہ داریاںسنبھالنے کے بعد سختی سے ہدایت کی تھی کہ 179میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چئیرمین نیب کے احکامات کی روشنی میں نیب ہیڈکوراٹرز اور تمام علاقائی بیوروز نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے حوصلہ افزاء کاوشیں کی ہیںاور 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 105 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں جمع کروائے جاچکے ہیں جن پر قانون کے مطابق کاروائی جاری ہے۔ نیب میں اس وقت 15 مقدمات میں انکوائریاں اور 18 مقدمات انوسٹی گیشن کے مراحل سے گزررہے ہیںجبکہ 41 مقدمات کو منطقی انجام تک قانون کے مطابق نمٹایا جاچکا ہے۔

چئیرمین نیب نے پراسیکوشن ڈویژن اور آپریشن ڈویژن کے علاوہ نیب کے تمام ریجنل بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کے علاوہ زیر التواء مقدمات خصوصاًً انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق پہلے سے طے شدہ کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔ نیب میں مقدمات سالہا سال تک نہیں چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جسکو نیب میرٹ ، شواہد، شفافیت اور ’’ احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک کو اس لعنت سے پاک کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے نیب افسران کو ہدایت کی کہ نیب میں پیش ہونے والے تمام افردا کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھیں۔ نیب کی طرف سے جو بھی ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کیا جائے اس میں ملزموں کے بیانات، ٹھوس شواہد کے ساتھ ساتھ قانون کے تمام تقاضوں کو مد نظر رکھا جائے اور معززاحتساب عدالتوں، معزز ہائی کورٹس اور معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت مقدمات کی پیروی مکمل تیاری ،ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق کی جائے ۔

انہوں نے کہاکہ نیب پیشہ وارانہ کارکردگی شفافیت ‘ میرٹ اور قانون پر بلا امتیاز عمل درآمد کے ذریعے ملک سے ہرقسم کی بد عنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کو 2019ء میں اسی عرصے کے دوران 2018ء کے مقابلے میں دوگنا شکایات موصول ہوئیں‘ گزشتہ سال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمے کو قومی فرض سمجھ کر ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق اور قانون کے مطابق اقدامات کے موثر نتائج آ رہے ہیں جس کا واضح ثبوت نیب پر گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد افراد کا نیب پر بھرپور اعتماد ہے۔