Live Updates

پاکستان اور ایران نے سیکورٹی تعاون بڑھانے اور دہشت گردی سے جنگ اور دونوں ممالک کے مابین مشترکہ سرحد کے تحفظ کے لئے جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے‘

دونوں ممالک کی قیادت کا دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے‘ دونوں ممالک اپنی سرزمین پر دہشت گرد سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے اور دونوں ممالک کے سیکورٹی چیفس تعاون کے راستے تلاش کرنے کے لئے تبادلہ خیال کریں گے وزیراعظم عمران خان کا ایران کے صدر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 22 اپریل 2019 18:07

پاکستان اور ایران نے سیکورٹی تعاون بڑھانے اور دہشت گردی سے جنگ اور ..
تہران ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) پاکستان اور ایران نے سیکورٹی تعاون بڑھانے اور دہشت گردی سے جنگ اور دونوں ممالک کے مابین مشترکہ سرحد کے تحفظ کے لئے جوائنٹ ریپڈ ری ایکشن فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت نے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پیر کو ایران کے صدر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اپنی سرزمین پر دہشت گرد سرگرمیوں کی اجازت نہیں دیں گے اور دونوں ممالک کے سیکورٹی چیفس تعاون کے راستے تلاش کرنے کے لئے تبادلہ خیال کریں گے۔

وزیراعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس سے دونوں ممالک کے مابین اعتماد میں اضافہ ہوگا اور وہ اس نتیجہ پر پہنچیں گے کہ وہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت ملک میں کسی بھی عسکری گروہ کو ختم کر رہی ہے اور ایسا کسی بیرونی دبائو میں نہیں کیا گیا بلکہ تمام سیاسی قوتوں کے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم کسی کو بھی اور کسی کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سے 12 سال کے دوران پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور دہشت گرد حملوں میں 70 ہزار پاکستانی شہید ہوئے ہیں۔ ہم افغانستان سے زیادہ خوش قسمت ہیں جو نیٹو اور افغان سیکورٹی فورسز کی طاقت کے باوجود پاکستان کی طرح عسکریت پر قابو نہیں پا سکا۔ وزیراعظم عمران خان ایرانی صدر حسن روحانی کی دعوت پر دوطرفہ اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے وفد کے ہمراہ ایران کے دو روزہ سرکاری دورہ پر ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چند روز قبل دہشت گردوں نے پاکستان کے 14 سیکورٹی اہلکاروں کو اُرماڑہ بلوچستان میں شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ایران بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں 4 عشروں سے جاری جنگ نے پاکستان اور ایران دونوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم افغان تنازعہ کے سیاسی حل میں مدد دینے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے کیونکہ جنگ سے متاثرہ افغانستان میں امن پاکستان اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات