خصوصی افراد کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے لئے سب کو کوشش کرنی چاہیے، سید قاسم نوید قمر

پیر 22 اپریل 2019 18:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے کہا ہے کہ خاندان در خاندان شادیاں اور جلدی شادی کا رجحان بچوں میں معذوری کا ایک سبب ہے اور ہمیں خصوصی افراد کی بحالی کے ساتھ ساتھ ان اسباب کا بھی تدارک کرنے کی ضرورت ہے جو معذوری کا باعث بنتے ہیں۔ یہ بات آج انہوں نے سینٹر فار پیس اور ڈیلویپمنٹ اسلام آباد نامی تنظیم کی جانب سے مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والے ایک سیمینار میں بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث افسوس ہے کہ ان خصوصی افراد سے متعلق معاشرے خاص کر دہیی علاقوں میں بڑی غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ ان افراد کو معاشرے کا فعال شہری بنانا مشکل ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے بحالی خصوصی افراد سید قاسم نوید قمر نے کہا کہ خصوصی افراد سے متعلق سوچ میں تبدیلی کی ضرورت ہے جب تک سوچ تبدیل نہیں ہو گی اس وقت تک ان کی بحالی کے کاموں میں تیزی نہیں آسکتی۔

انہوں نے مذید بتایا کہ حالیہ مردم شماری کے مطابق صوبہ سندھ میں خصوصی افراد کی تعداد تقریبا 929400 ہے۔ جس میں سے 543416 کا تعلق سندھ کے شہری علاقوں سے جبکہ 385984 کا تعلق سندھ کے دہی علاقوں سے ہے۔ سید قاسم نوید قمر نے کہا کہ دیگر لوگوں کی طرح خصوصی افراد کو بھی حق رائے دہی کا مکمل حق حاصل ہے اور اس مقصد کے لئے تمام خصوصی افراد کے پاس قومی شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کو قومی شناختی کارڈ کی فراہمی کے لئے ان کے محکمے نے نادرا کے تعاون سے خصوصی کیمپ منعقد کئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ ان کیمپوں میں خصوصی افراد کو قومی شناختی کارڈ جاری کرنے کے لئے ون ونڈو آپریشن شروع کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ خصوصی افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لئے ان کو ملازمتیں فراہم کی جائیں اور اس مقصد کے حصول کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے