عوام بھارتی انتخابی ڈھونگ کا بائیکاٹ کریں،یاسین ملک کے ساتھ ناروا سلوک پر کل ہڑتال کی کال

پیر 22 اپریل 2019 19:35

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںمشترکہ حریت قیادت نے نئی دلی میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طورپر نظربند علیل چیئرمین محمد یاسین ملک کے ساتھ روا رکھے جانیوالے ناروا سلوک کے خلاف کل پوری وادی کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مشترکہ حریت قیادت نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ہڑتال کا مقصد این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کشمیری حریت قائدین، کارکنوں،انکے رشتہ داروںاور تاجروں کے خلاف جاری جارحیت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا بھی ہے۔ انسانی حقوق کے کشمیری کارکن محمد احسن اونتو نے ایک بیان میں خدشہ ظاہر کیاہے کہ محمد یاسین ملک کو قتل کیاجاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ این آئی اے نے انہیں نیم مردہ حالت میں دلی پولیس کے حوالے کیاہے۔محمد یاسین ملک نے ہسپتال سے جاری ایک پیغام میںعزم ظاہر کیاہے کہ آزادی کے متوالے ظلم و استبدادکے ہتھکنڈوں کے سامنے سرنگوں نہیں ہوتے۔انہوںنے کہاکہ وہ اپنی پوری عمر جیل میں گزارنے ،تختہ دار کو چومنے اورظلم و تشدد برداشت کرنے کیلئے تیار ہیں ۔مگر کسی بھی صورت میں بھارتی ریاست کے توہین آمیز ،فسطائی ،غیر جمہوری اور غیر قانونی رویہ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

یادرہے کہ یاسین ملک کو جبری طورپرجموںکی کوٹ بھلوال جیل سے نئی دلی منتقل کیاگیا تھا جہاں ان پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے نظربندکردیا گیا۔ این آئی اے نے انہیں نئی دلی میں کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جہاں انہیں تنگ و تاریک کوٹھری میں نظربند کرکے بدترین جسمانی اور ذہنی تشدد اور توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا ۔

این آئی اے کے ناروا سلوک سے مجبورہو کر محمد یاسین ملک نے بھوک ہڑتال شروع کردی جو آج بارہویں دن بھی جاری رہی ۔ انکی حالت بگڑنے پر انہیںخفیہ طورپر نئی دلی کے ایک ہسپتال منتقل کردیاگیا۔دریں اثناء کشمیری عوام سے حلقہ انتخاب اسلام آباد میں کل بھارتی پارلیمانی انتخابا ت کے تیسرے مرحلے کا مکمل بائیکاٹ کرنے پر زوردیا گیا ہے۔سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کل انتخابی حلقے کے پولنگ والے علاقوں میں ہڑتال کی اپیل کی ہے۔

جنوبی کشمیر کے اضلاع میں انتخابی ڈرامے کے لیے بھارتی پیراملٹری فورسز کی 300اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں ۔ پولنگ سے ایک دن پہلے متعدد حریت رہنمائوں کو گرفتارکیاگیا ہے۔ کشمیریونیورسٹی سرینگر میں انتظامیہ کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران طلباء نے احتجاجی مظاہرے کئے ، بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے اور سڑکوں پر مارچ کیا۔

طلباء کے احتجاج کے باعث انتظامیہ کو تقریب منسوخ کرنا پڑی۔ ضلع شوپیان کے علاقے اوند راولپورہ میںبھارتی فوجیوں نے محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران کئی نوجوانوں کو تشددکانشانہ بنایا۔شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپورمیں نامعلوم افراد نے سینئر سپر انٹنڈنٹ پولیس کے دفتر پر گرینیڈ سے حملہ کیا۔کنٹرول لائن کے آرپار تجارت سے منسلک تاجروں نے پیر کو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے منقسم کشمیر کے دونوں علاقوں کے درمیان تجارت کی بحالی کا مطالبہ کیا۔