ایف آئی اے کی ایک بار پھر سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی استدعا

بے نامی بینک اکانٹس کی تحقیقات سمیت تمام اہم گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے، ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں رہا، ایف آئی اے معاملے پر وزرات دفاع کی جانب سے کورٹ آف انکوائری بنائی گئی، تمام شواہد اور سویلین افراد کا جائزہ لیا گیا ، رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع )ایف آئی اے جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے، اس راستے پر نہیں جائیں گے، ہم کیس بند کرنے نہیں جارہے،جسٹس عظمت سعید

پیر 22 اپریل 2019 20:51

ایف آئی اے کی ایک بار پھر سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی استدعا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) ایف آئی اے نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے ایک مرتبہ پھر اصغر خان کیس کو بند کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں رہا۔اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کیے جانے والے جواب میں دوسری مرتبہ اس کیس کو بند کرنے کی استدعا کی گئی۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ بے نامی بینک اکانٹس کی تحقیقات سمیت تمام اہم گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے اور ایف آئی اے کی انکوائری کمیٹی نے نجی ٹی وی کے 2 صحافیوں، مجیب الرحمن شامی اور حبیب اکرام، سے بھی انٹرویوز کیے جبکہ مرکزی گواہ برگیڈیئر (ر) حامد سعید اور ایڈووکیٹ یوسف میمن سے پوچھ گچھ بھی کی گئی۔تحقیقاتی ادارے کا جواب میں کہنا تھا کہ لیکن کیس کو آگے بڑھانے اور مزید ٹرائل کے لیے خاطر خواہ ثبوت نہیں مل سکے۔

(جاری ہے)

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ ناکافی ثبوت کی بنیاد پر کیس کو کسی بھی عدالت میں چلانا ممکن نہیں رہا۔علاوہ ازیں وزرات دفاع نے بھی اصغر خان کیس میں اپنی رپورٹ عدالت عظمی میں جمع کروادی، جس میں بتایا گیا کہ معاملے پر وزرات دفاع کی جانب سے کورٹ آف انکوائری بنائی گئی، جس نے تمام شواہد اور سویلین افراد کا جائزہ لیا۔

رہورٹ کے مطابق کورٹ آف انکوائری نے 6 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں جبکہ مزید گواہوں کو تلاش کرنے کی بھی کوشش کی جاری ہے۔وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام کاوشیں کی جارہی ہیں۔2 اپریل کو مذکورہ کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ایف آئی اے سے ضمنی رپورٹ طلب کی تھی۔جسٹس عظمت سعید نے کہا تھا کہ ایف آئی اے جس راستے پر لے کر جانا چاہتی ہے، اس راستے پر نہیں جائیں گے، ہم کیس بند کرنے نہیں جارہے۔جنوری 2019 میں اصغر خان کے لواحقین نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے ایک جواب میں مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) کی انکوائری ختم نہیں ہونی چاہیے۔