رافیل ڈیل پر مودی کے ریمارکس غلط انداز میں پیش کرنے پر راہول گاندھی شرمندہ

پیر 22 اپریل 2019 21:08

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے رافیل ڈیل میں نریندر مودی کے بارے میں دیے گئے ریمارکس کو غلط انداز میں پیش کرنے پر شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔ راہول گاندھی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی جس کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے رہنما اور وزارت عظمی کے امیدوار راہول گاندھی نے سپریم کورٹ کے ریمارکس کو غلط انداز میں پیش کرنے پر معافی مانگی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سیاسی مہم کے دوران گرم جوشی میں یہ بیان دیا جس پر میرے سیاسی مخالفین نے یہ تاثر دیا کہ میں جان بوجھ کر یہ کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ چوکیدار چور ہے، میرے ذہن میں اس حوالے سے کچھ بھی نہیں تھا۔اپنے حلف نامے میں راہول گاندھی نے کہا کہ انہوں نے مودی کے خلاف بیان ایک ایسے موقع دیا تھا جب انہوں نے 10اپریل کو سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے بیان کو دیکھا یا پڑھا نہیں تھا اور ان کا ہرگز عدالتی کارروائی کو غلط انداز میں پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ بیانات سوشل میڈیا رپورٹنگ اور ساتھی کارکنوں کی زبان سن کر دیا تھا۔ ۵نئی دہلی کے حلقے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی لوک سبھا کی ایم پی نے اعلی عدلیہ میں درخواست جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ راہول گاندھی نے اپنے ذاتی بیان کو عدالت سے منسوب کردیا اور عدالت میں زیر سماعت مقدمے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی۔گزشتہ 10اپریل کو فرانس سے رافیل ڈیل کے مقدمے میں عدالت کی جانب سے مودی حکومت کو کلیئر کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ وہ درخواست گزار کی جانب سے کچھ خفیہ دستاویزات پر دوبارہ جائزے کی درخواست کو سنیں گے اور اس سلسلے میں حکومتی اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔