ہاتھوں کے بغیر پیدا ہونے والی 10 سالہ لڑکی نے لکھائی کا مقابلہ جیت لیا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 22 اپریل 2019 23:17

ہاتھوں کے بغیر پیدا ہونے والی 10 سالہ لڑکی نے لکھائی کا مقابلہ جیت لیا

10 سالہ سارا ہنسلے کو سمجھ نہیں آ رہی کہ اُن کی نیشنل ہینڈ رائٹنگ کے مقابلے میں جیت کیوں اہم ہے۔
وہ پینٹنگ اور ڈرائنگ کرتی ہیں۔ مٹی کے مجسمےبناتی ہیں۔ وہ انگریزی اور کچھ منڈارین زبان میں لکھ سکتی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ سارا ہاتھوں کے بغیر پیدا ہوئی تھیں۔
سارا کی تیسرے درجے کی استانی شیرل نے بتایا کہ انہوں نے سارا کو کبھی یہ کہتے نہیں سنا کہ ”میں نہیں کر سکتی“۔

شیرل نے بتایا کہ وہ ایک ننھی راک سٹآر ہیں۔
سارا فریڈرک، میری لینڈ کے جونز ریجنل کیتھولک سکول میں تیسرے درجے کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں شکستہ خط کے لکھائی کے مقابلے 2019 نکولس میکسم میں ایوارڈ جیتا ہے۔ یہ ایوارڈ ہر سال دو طالب علموں کو دیا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک ایوارڈ پرنٹنگ کی لکھائی کے لیے اور دوسرا مسودے کی لکھائی کے لیے دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)


سارا کی والدہ کیتھرائن ہنسلے نے بتایا کہ سارا کو مصنوعی ہاتھ لگانا پسند نہیں۔ جب سارا کو کچھ کاموں کے لیے اوزار دئیے جاتے ہیں تو بھی وہ انکار کر دیتی ہیں۔ سارا خود اپنے طریقوں سے ہی اپنے کام کرتی ہیں۔
لکھنے کے لیے سارا اپنے بازؤں کے بیچ میں پنسل پکڑتی ہیں اور پھر الفاظ کے شکلوں پر توجہ مرکوز کر دیتی ہیں۔ سارا کا کہنا ہے کہ خط شکستہ میں لکھنا تخلیقی کام کرنے کی طرح ہے۔


سارا آج سے 4 سال پہلے چین سے امریکا آئیں تھیں تاکہ اپنے نئے خاندان کا حصہ بن سکیں۔ جب وہ جولائی 2015 میں امریکا آئیں تھی تو وہ منڈارین بول اور لکھ سکتی تھیں۔ سارا نے اپنی بہن ویرونیکا کی مدد سے جلد ہی انگریزی سیکھ لی۔
اپنے فارغ اوقات میں سارا ڈرائنگ کرنا پسند کرتی ہیں۔ انہیں ویرونیکا کے ساتھ کھیلنا اور تیراکی کرنا پسند ہے۔ سارا اپنے سکول کے شطرنج کےکلب میں بھی فعال ہیں۔
سارا کو لکھائی کے مقابلے میں جیتنے والا ایوارڈ 13 جون کو ایک تقریب میں دیا جائے گا۔ اس ایوارڈ کے ساتھ 500 ڈالر کی نقد رقم بھی ہوگی۔ وہ اپنے سکول کی طرف سے یہ ایوارڈ جیتنے والی پہلی طالبہ ہیں۔

ہاتھوں کے بغیر پیدا ہونے والی 10 سالہ لڑکی نے لکھائی کا مقابلہ جیت لیا

متعلقہ عنوان :