امریکہ کا حزب اللہ کے مالیات ذرائع بارے معلومات دینے پرایک کروڑ ڈالر انعام کا اعلان

امریکی وزارت خزانہ نے 1984ء میں پہلی بار دہشت گردوں کی گرفتاری میں مدد دینے پرانعامات کاپروگرام متعارف کرایا

منگل 23 اپریل 2019 13:07

امریکہ کا حزب اللہ کے مالیات ذرائع بارے معلومات دینے پرایک کروڑ ڈالر ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مالیاتی امور میں رخنہ اندازی میں مدد فراہم کرنے اور تنظیم کے مالیاتی نیٹ ورک کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ کے مالی معاونت کاروں کے نام، ان کے بنکوں کا ریکارڈ، کسٹم حکام سے رابطوں اور ان کی جائیدادوں کے لین دین کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو دس ملین یا ایک کروڑ ڈالر انعام دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے منصفانہ انعامات کے عنوان سے ایک پروگرام متعارف کرایا گیا تھا جس کے تحت دہشت گردوں کے بارے میںمعلومات فراہم کرنیوالوں کو بھاری رقوم کی فراہمی کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل اس پروگرام کے تحت انتہائی خطرناک اور اشتہاری قرار دیے گئے دہشت گردوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی پر انعام مقرر کیاجاتا تھا۔

یہ پہلا موقع ہے جب امریکی حکام نے کسی عسکری گروپ کے مالیاتی نظام کے باریمیںمعلومات کے حصول کے لیے خطیر رقم انعام کا اعلان کیا ہے۔امریکی وزارت خزانہ نے سنہ 1984ء میں پہلی بار دہشت گردوں کی گرفتاری میں مدد دینے پرانعامات کاپروگرام متعارف کرایا۔ اب تک 100 دہشت گردوں کی گرفتاری پر 10کروڑ 50لاکھ ڈالرکی رقم جاری کی جا چکی ہے۔امریکی وزارت خارجہ کیایک بیان کے مطابق حزب اللہ کی سالانہ آمدن ایک ارب ڈالر ہے۔

اس رقم کا ایک بڑا حصہ براہ راست ایران کی طرف سے مہیا کیاجاتا ہے۔ اس کیعلاوہ عالمی سطح پر حزب اللہ نے کئی ملکوں میں سرمایہ کاری کررکھی ہے جو اس کی آمدن کا ایک بڑا ذریعہ جب کہ تنظیم کے دنیا بھرمیں ڈونر کا بھی نیٹ ورک بتایا جاتا ہے۔حزب اللہ کو امداد فراہم کرنے والے بڑے ڈونروں میں ادھم طباجہ، محمد ابراہیم بزی، علی یوسف شرارہ بھی شامل ہیں۔ ان تینوں کو امریکا نے پہلے ہی بلیک لسٹ کررکھا ہے۔