Live Updates

تحریک انصاف کی حکومت نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو 29.7 فیصد سے کم کرکہ17 فیصد کر دیا ہے، وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان کا قومی اسمبلی میں توجہ دلائو نوٹس کا جواب

منگل 23 اپریل 2019 13:23

تحریک انصاف کی حکومت نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو 29.7 فیصد سے کم کرکہ17 ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو 29.7 فیصد سے کم کرکے 17 فیصد کردیا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل نہیں کیا‘ ملک میں تیل و گیس کی پیداوار اور اس شعبے میں خودکفالت کے لئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں‘ فی لیٹر پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد ہے‘ مسلم لیگ (ن) کے دور میں یہ شرح 29 فیصد تھی۔

منگل کو قومی اسمبلی میں مولانا عبدالاکبر چترالی‘ نثار چیمہ ‘ سعد وسیم اور دیگر کے توجہ دلائو نوٹس پر انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا تحریک انصاف کے منشور کا بنیادی ہدف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی جو 300 ارب روپے بنتی تھی‘ کو کم کرکے 200 ارب کردیا ہے۔ اوگرا کی سفارش پر قیمتوں میں صرف 50 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں صارفین کو 50 ارب کی سہولت دی گئی اور یہ بوجھ صارفین پر نہیں ڈالا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 22 ڈالر فی بیرل تھی اس وقت اس کا فائدہ عام صارفین کو منتقل نہیں ہوا جبکہ ٹیکس کی شرح میں بھی کمی نہیں کی گئی۔ موجودہ حکومت نے ٹیکس کی شرح میں تقریباً 50 فیصد تک کمی کی ہے۔

عبدالاکبر خان چترالی کے سوال پر عمر ایوب خان نے کہا کہ 2007ء میں او جی ڈی سی ایل نے 100 کنوئوں کی کھدائی کا ہدف مقرر کیا تھا۔ گزشتہ دس برسوں میں اس ہدف کا 30 فیصد بھی پورا نہیں ہوا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے تیل و گیس کے شعبے کی پیداوار میں اضافے کے لئے اقدامات نہیں کئے۔ موجودہ حکومت تیل و گیس کی پیداوار میں اضافہ پر توجہ دے رہی ہے۔ اس وقت ملک میں آن شور اور آف شور ڈرلنگ ہو رہی ہے۔

حکومت مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ پاکستان خام تیل درآمد کر رہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ آئل ریفائنریوں کی استعداد کار میں بہتری لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت اور نیپال کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں۔ سعد وسیم کے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ پی ایم ایل (ن) کی کابینہ میں شامل نہیں رہے ہیں۔

31 اگست 2016ء کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا تھا اور یہ طریقہ کار ابھی بھی چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فی لیٹر پٹرول پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر 17.60 فیصد ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں فی لیٹر سیلز ٹیکس کی شرح 29.7 فیصد تھی۔ نثار چیمہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریگولیٹری میکنزم پارلیمان نے تیار کیا ہے۔ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا تعین بھی پارلیمان کرتی ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات