اسپتال بروقت علاج کرتا تو نشوا کوبچایا جاسکتاتھا، تحقیقاتی رپورٹ

انکوائری رپورٹ میں دارلصحت اسپتال میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی نشاندہی

منگل 23 اپریل 2019 16:28

اسپتال بروقت علاج کرتا تو نشوا کوبچایا جاسکتاتھا، تحقیقاتی رپورٹ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) دارلصحت اسپتال کی غفلت کے باعث غلط انجیکشن لگنے سے 9 ماہ کی ننھی نشوا کی ہلاکت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی تشکیل کردہ ماہرین اطفال پر مشتمل دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کردی۔دو رکنی کمیٹی میں شامل سول اسپتال کے ماہر اطفال ڈاکٹر ایم این لال اور قومی ادارہ صحت برائے اطفال ڈاکٹر جمال رضا کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق نشوا کی طبیعت دارلصحت اسپتال میں لگائے جانے والے غلط انجکشن کے سبب بگڑی جس نے بچی کے دماغ، دل اور جگر کو شدید متاثر کیا۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگر دارلصحت اسپتال بروقت درست علاج کرتا تو بچی کی جان بچ سکتی تھی، بچی کے پوسٹ مارٹم کے لئے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں، حتمی رپورٹ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پیش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انکوائری رپورٹ میں اسپتال میں صحت کی سہولیات کے فقدان کی نشاندہی کی گئی اور عملے کی تربیت کروانے پر بھی زور دیا گیا۔علاوہ ازیں نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے پولیس سرجن قرار عباسی کا کہنا تھا کہ نشوا کے جسم سے لئے گئے نمونے ڈا یونیورسٹی بجھوائے ہیں جہاں سے رپورٹس آنے میں ایک ہفتے کا وقت لگے گا۔

پولیس سرجن نے کہا کہ نمونوں کے نتائج آنے کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ جاری کریں گے، دارالصحت اور لیاقت نیشنل اسپتال سے بھی نشوا کا پچھلا ریکارڈ منگوایا ہے جس کی مدد سے معاملے کا مکمل جائزہ لیا جائے گا۔