سپریم کورٹ نے ملک ریاض اور بیٹے علی ریاض ملک کی حاضری سے استثنیٰ کی استدعا مسترد کردی

عدالت عظمیٰ کا آئندہ سماعت پر تمام متعلقہ حکام کو حاضری یقینی بنانے کی حکم …بحریہ ٹاؤن کی دونوں منصوبوں کیلئے پچاس ارب کی پیشکش پر نوٹس جاری

منگل 23 اپریل 2019 17:08

سپریم کورٹ نے ملک ریاض اور بیٹے علی ریاض ملک کی حاضری سے استثنیٰ کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستا ن نے بحریہ ٹاؤن راولپنڈی اور مری سے متعلق عملدرآمد کیسز کی سماعت کے دور ان ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ریاض ملک کی حاضری سے استثنیٰ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام متعلقہ حکام کو حاضری یقینی بنانے کی حکم دیا ۔بحریہ ٹاؤن راولپنڈی اور مری سے متعلق عملدرآمد کیسز کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔

دور ان سماعت عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی دونوں منصوبوں کیلئے پچاس ارب کی پیشکش پر نوٹس جاری کر دیئے ،نوٹس پنجاب حکومت، نیب، محکمہ جنگلات کو جاری کیے گئے۔عدالت نے تحفظات ماحولیات ایجنسی، کمشنر راولپنڈی کو بھی نوٹس جاری کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام متعلقہ حکام کو حاضری یقینی بنانے کا حکم کا دیا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے بحریہ ٹاؤن کراچی کے حوالے سے ملک ریاض اور اہلخانہ کا گارنٹیز تبدیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ملک ریاض اور اہلخانہ بیان حلفی کے ہمراہ خود رجسٹرار کے پاس پیش ہوں۔

عدالت عظمیٰ نے ملک ریاض کے بیٹے علی ریاض ملک کی حاضری سے استثنی کی استدعا مسترد کر دی ۔ وکیل اظہر صدیق نے کہاکہ علی ریاض ملک کو سکیورٹی خدشات ہیں، کراچی کے کیس میں 460 ارب کی بھاری رقم ادا کرنی ہے۔اظہر صدیق نے کہاکہ بھاری رقم کی خبر عام ہونے سے شدید سکیورٹی خدشات ہیں۔اظہر صدیق نے کہاکہ علی ریاض ملک کو بیان حلفی دوبئی یا لندن سفارتخانے میں دینے کی اجازت دی جائے۔

اظہر صدیق نے کہاکہ عدالت کو سکیورٹی خدشات پر باضابطہ درخواست بھی دینگے۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ جب آپ کی درخواست آئی تب جائزہ لینگے، بحریہ کے تمام ڈائریکٹرز آئندہ ہفتے گارنٹی کے ہمراہ رجسٹرار کے پاس پیش ہوں۔جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ فیصلے پر صرف عملدرآمد کروانا ہے، دلائل نہیں سنیں گے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ میڈیا ٹاؤن، پاکستان ٹاؤن، جوڈیشل ٹاؤن سمیت کئی منصوبے جنگلات کی زمین پر ہیں۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ ایک نام آپ لینا بھول گئے ہیں، ڈی ایچ اے کا نام کیوں نہیں لیتی ۔وکیل بحریہ ٹائون طارق رحیم نے کہاکہ ڈی ایچ اے شاملات کی زمین پر ہے۔ عدالت نے جنگلات کی زمین پر قبضوں سے متعلق پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ۔ جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ جس نے بھی قبضہ کیا ہوا اس سے نمٹ لینگے۔بعدازاں سماعت 14 مئی تک ملتوی کر دی گئی