حکومت ایک تماشا بن گئی ہے ، لوگ روزنئے لطیفوں کے انتظار میں رہتے ہیں : سینیٹر سراج الحق

منگل 23 اپریل 2019 23:22

حکومت ایک تماشا بن گئی ہے ، لوگ روزنئے لطیفوں کے انتظار میں رہتے ہیں ..
ًلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت ایک تماشا بن گئی ہے اور لوگ ہر روز حکومت کے نئے لطیفوں کے انتظار میں رہتے ہیں ۔ اگر یہ وزیر نااہل تھے تو نئے محکمے ان کے حوالے کیوں کیے گئے ۔ حکومتی پارٹی خود ہی اپنی ناکامی کا اعتراف کر رہی ہے اور ناکامی کا ملبہ وزیروں پر ڈال رہی ہے ۔

حکومت کا سنجیدہ نہ ہونا افسوسناک ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نئے وزیر خزانہ اگر پرانی قیمتیں بحال کر دیتے تو اب تک عوام ان کے گیت گار ہے ہوتے مگر انہوں نے چھ سو ارب کے نئے ٹیکس لگانے کا اعلان کر کے عوام کے اوسان خطا کر دیے ہیں یہ ناقابل برداشت ہے اور عوام انہیں مسترد کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جو بھی خزانہ سنبھالتا ہے وہ مہنگائی اور ٹیکسوں کا کوڑا پکڑ کر آتاہے اور آتے ہی عوام پر کوڑے برسانا شروع کر دیتاہے ۔ حکومت بڑے چوروں اور لٹیروں کو تو پکڑ کر ان سے لوٹی گئی قومی دولت نکلوانہیں سکی جبکہ عوام کو نچوڑنے کے رویے سے باز نہیں آر ہی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جیسے جیسے رمضان المبارک قریب آ رہاہے ، اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بڑھتی جارہی ہیں ۔

آٹا ، دال ، گھی ، چاول اور چینی کی قیمتیں دن رات بڑھائی جارہی ہیں ۔ منافع خوروں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت رمضان میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے اور تاجروں کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی سے روکا جائے تاکہ غریب بھی آسانی کے ساتھ روز ے رکھ سکیں ۔