سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کے چیئرمین سینیٹر تاج محمد آفریدی کی زیر صدارت اجلاس

منگل 23 اپریل 2019 22:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سفیران کے چیئرمین سینیٹر تاج محمد آفریدی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحاتی عمل کے تحت فاٹا کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر من و عن عملدرآمد حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے ۔ ایف بی آر اور ٹیسکو کی جانب سے فاٹا میں بجلی کے اوپر ٹیکس محصولات کے معاملہ پر تفصیلی بریفنگ لیتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ فاٹا کے عوام سے 5 سال تک کسی قسم کا ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے کہا کہ بجلی پر جو ٹیکس لیا جارہا ہے وہ فاٹا کے عوام کے ساتھ نا انصافی کے مترادف ہے ۔ فاٹا کے صنعتکاروں کے نمائندے نے بھی کمیٹی کو ٹیکسوں کے باعث صنعتوں کو درپیش مسائل کے مناسب حل کے حوالے سے تفصیلی نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

گورنر ماڈل سکول جنوبی وزیرستان کے امور کو بہتر بنانے کیلئے چیئرمین کمیٹی سینیٹر تاج محمد آفریدی نے سیکرٹری تعلیم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے حکام کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔

سیکرٹری سفیران نے بتایا کہ ماڈل سکول کی تنخواہوں کیلئے فنڈز جاری کر دیئے گئے ہیں۔ٹیسکو حکام نے بتایا کہ فاٹا کے ذمے 2 ارب روپے کے واجبات ہیں جب تک بجلی کے بل نہیں ملیں گے ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔ کسانوں کو ریلیف پیکج دینے کے حوالے سے کمیٹی نے وزارت خزانہ ، سٹیٹ بنک اور زرعی ترقیاتی بنک کو احکامات جاری کیے کہ اگلے اجلاس میں درست اعداد و شمار کے ساتھ کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں تاکہ مسئلے کا مناسب حل نکالا جا سکے اور فاٹا کے کسانوں کو مناسب ریلیف فراہم کیاجا سکے۔ اجلا س میں سینیٹرز ہلال الرحمن، سجاد حسن طوری، اورنگزیب خان، حاجی مومن خان آفریدی، نجمہ حمید، سردار محمد یعقوب خان ناصر کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔