اماراتی خاتون27سال کی طویل نیندسے جاگ گئی
1991میں کار کے حادثے میں منیرہ عبداللہ کومے میں چلی گئی تھیں
میاں محمد ندیم بدھ 24 اپریل 2019 08:37
(جاری ہے)
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق حادثے کے وقت گاڑی منیرہ عبداللہ کے بردار نسبتی چلا رہے تھے‘وہ شدید زخمی ہو جانے کے بعد اپنے ہوش کھو بیٹھی تھیں لیکن گزشتہ سال جرمنی کے ایک ہسپتال میں انھیں دوبارہ ہوش آ گیا.
ان کے بیٹے عمر نے اپنی والدہ کی طویل بیماری کے بعد صحت یاب ہونے کے بارے میں پہلی مرتبہ بات کی ہے. عمر نے کہا کہ انہوں نے ان 27 برس میں ایک مرتبہ بھی امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا تھا کہ ایک دن ان کی والدہ صحت یاب ہوں گی اور آنکھیں کھولیں گی. انہوں نے کہا کہ اپنی والدہ کی بیماری کے بارے میں بات کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ وہ تمام لوگ جن کے عزیز اس حالت میں ہیں امید کا دامن نہ چھوڑیں. انہوں نے کہا کہ حادثے کے وقت ان کی والدہ گاڑی کی پچھلی نشست پر ان کے ساتھ بیٹھی تھیں اور جب انہوں نے دیکھا کہ گاڑی بس سے ٹکرانے والی ہے تو انہوں نے جلدی سے مجھے اپنی آغوش میں لے لیا. انہوں نے کہا مجھے سر پر ہلکی سی چوٹ لگی لیکن میری والدہ کو کئی گھنٹوں تک ابتدائی طبی امداد بھی نہ مل سکی‘منیرہ عبداللہ کو آخر کار ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے بہتر علاج کے لیے انھیں لندن لے جایا گیا. اس کے بعد انھیں واپس متحدہ عرب امارات کے شہر العین بھیج دیا گیا جہاں انھیں علاج کی غرض سے بہت سے ہسپتالوں میں لے جایا گیا. وہاں وہ کئی برس رہیں اور انھیں ٹیوب کے ذریعے غذا دی جاتی رہی اس دوران ان کی مسلسل مالش بھی کی جاتی رہی تاکہ ان کے پٹھے حرکت نہ کرنے کی وجہ سے کمزور نہ ہو جائیں. 2017 میں منیرہ کے علاج کے لیے متحدہ عرب کے ولی عہد کے فنڈ سے مالی مدد دینے کا فیصلہ کیا گیا اور انھیں جرمنی منتقل کر دیا گیا.وہاں ان کے متعدد آپریشن کیے گئے اور ان کی حالت بہتر کرنے کے لیے مخصوص دوائیں دی گئیں جس میں ان کو بیدار کرنے کی دوائیں بھی شامل تھیں. ایک سال بعد ان کے بیٹے کا ہسپتال کے کمرے میں کسی وجہ سے جھگڑا ہوا جو بظاہر ان کی والدہ کے جسم میں حرکت کا باعث بناعمر نے بتایا کہ ہسپتال میں کوئی غلط فہمی پیدا ہو گئی تھی اور میری والدہ کو احساس ہوا کہ مجھے کوئی خطرہ ہے جس سے انھیں جھٹکا لگاوہ عجیب عجیب آوازیں نکال رہی تھیں اور میں ڈاکٹروں کو بلاتا رہا لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ معمولی بات ہے. عمر نے کہا کہ اس واقع کے تین دن بعد ان کی خود کی نیند سے آنکھ کھل گئی اور انھیں ایسا لگا کہ انھیں کوئی آوازیں دے رہا ہے. یہ آوازیں میری والدہ دے رہی تھیں اور میرا نام پکار رہی تھیں میں خوشی سے جھوم اٹھا، برس ہا برس سے میں اس لمحے کا منتظر تھا اور میرا نام وہ پہلا لفظ تھا جو انہوں نے ہوش میں آنے کے بعد اپنی زبان سے ادا کیا. انھیں ابو ظہبی منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے ایسی بہت کم مثالیں ہیں کہ کوئی مریض اتنے عرصے بعد ہوش میں آیا ہو اور اگر ایسا ہوا بھی ہے تو اس کی مکمل صحت یابی میں بہت عرصہ لگا ہے. برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مریضوں کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ کب ہوش میں آئیں گے بہت مشکل ہے. فارمولا ون کے سابق عالمی چیمپئن مائیکل شوماکر کو فرانس میں سکیئنگ کرتے ہوئے سر پر چوٹ لگی تھی. انھیں چھ ماہ تک ڈاکٹروں نے بیہوشی کی حالت میں رکھا تھا جس کے بعد ان کے مزید علاج کے لیے انھیں سوئٹزرلینڈ منتقل کر دیا گیا تھا.مزید اہم خبریں
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
-
مینار پاکستان پر کبوتر اڑانے والے کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں‘شوکت بسرا
-
دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
-
تنخواہوں کی مد میں 513ارب73کروڑ ،392ارب10کروڑ پنشن کی مد میں خرچ ہونگے
-
کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ،مریم نوازشریف نے پلان طلب کرلیا
-
عارضی اقدامات کافی نہیں ،پرائس کنٹرول کے لئے ٹھوس پالیسی لائی جائے‘محمد نوازشریف
-
صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس، بجٹ کی منظوری ،تاریخ کا بہترین رمضان پیکیج پیش کرنے پرمریم نوازشریف کو خراج تحسین
-
وزیراعلی پنجاب اورمحمد نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس،زراعت سے متعلق امور پر غور
-
ایف آئی اے کو درخواست دی ہے مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دارشہباز شریف، مریم نوازہوں گے، شیر افضل مروت
-
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
عمران خان کی سزا کیخلاف اپیل: حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہی اسلام آباد ہائیکورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.