دوسری جنگ عظیم کے بعد بھارت انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والا پہلا ملک بن چکا ،

عالمی برادری محض لفاظی کے بجائے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جرائم ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے،صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان

بدھ 24 اپریل 2019 15:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ محض لفاظی کے بجائے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جرائم ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد بھارت انسانیت کے خلاف جرائم کرنے والا پہلا ملک بن چکا ہے اور اگر اس فاشسٹ ریاست کے خلاف بین الاقوامی برادری میں فوراً کو ئی قدم نہ اٹھایا تو دوسری جنگ عظیم کی طرز پر کوئی اور بڑی جنگ خطے اور پوری دنیا کے امن کو تہہ و بالا کر سکتی ہے ۔

برطانیہ کے والتھم سٹو فاریسٹ کونسل ہال میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ عظیم دوئم اس لیے ہوئی تھی کہ بعض یورپی ممالک ایک فاشسٹ ریاست کو ظلم سے روکنے کے بجائے اُس کی خوشنودی حاصل کرنے میں لگی ہوئی تھی جو بالاخر جنگ پر منتج ہوئی اور یہی صورتحال اس وقت بھارت کے ساتھ ہے جس کو انسانیت کے خلاف جرائم سے روکنے کے بجائے بعض طاقتیں اُس کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جس کے تباہ کن نتائج نکل سکتے ہیں۔ تقریب میں والتھم سٹو فاریسٹ کی میئریس سلی لیٹل جان ، یونیورسل پیس فیڈریشن برطانیہ کے سیکرٹری جنرل روبن مارش ، ممتاز مذہبی سکالر ڈاکٹر رمزی ، کونسل کے ارکان ، کشمیری کمیونٹی کے رہنمائوں سمیت کاروباری نمائندوں خواتین ، صحافیوں ، وکلاء اور ججز نے شرکت کی ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر ممالک استعماری نو آبادیاتی نظام سے آزادی حاصل کر چکے ہیں لیکن کشمیر واحد خطہ ہے جہاں بھارتی استعمار نے کشمیریوں کو بیٹریاں پہنا کر غلام بنا رکھا ہے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو انسانیت کے خلاف ظلم قرار دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے تجویز پیش کی کہ برطانیہ اور یورپی پارلیمنٹ کے ممبران پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح وفد بھارت ، مقبوضہ کشمیر ، آزاد کشمیر اور پاکستان کا دورہ کرے اور مسئلہ کشمیر کے پرُ امن اور سفارتی حل کے لیے تمام سٹیک ہولڈر زکے ساتھ مذاکرات کرنے کے علاوہ زمینی حقائق کے مطالعہ کر کے اس مسئلے کے حل کے لیے اپنی سفارشات پیش کرے ۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف اگر فوری عملی اقدامات نہ کیے گئے تو وہ مذید دیدہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں اضافہ کرے گا ۔ انہوں نے برطانیہ کی پارلیمنٹ میں کل جماعتی کشمیر پارلیمانی گروپ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطا نوی پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 76 ارکان پر مشتمل اس گروپ کی رپورٹ جہاں ایک طرف بھارت کے خلاف فرد جرم کا درجہ رکھتی ہے اور دوسری جانب اس میں بین الاقوامی برادری کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام ہے کہ اب کشمیریوں پر ظلم کے خلاف عملی اقدامات کرنے کا وقت آ پہنچا ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس رپورٹ کے بعد برطانیہ کی پارلیمنٹ اور حکومت کو بھارت نے ڈیکٹیشن دینے کی کوشش کی جسے برطانوی پارلیمان اور حکومت نے حقارت سے مسترد کر دیا جس پر ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ برطانیہ میں کشمیری کمیونٹی سے براہ راست مخاطب ہو کر صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ یہاں 12 لاکھ کشمیری اور پاکستانی ہیں جن کی برطانیہ کے دارلعوام اور دا رلامرا میں نمائندگی موجود ہے ۔

کشمیری کمیونٹی کو اب کھل کر سامنے آنا ہو گا اور کشمیر کے بارے میں دنیا میں اٹھنے والی آوازوں کو زبان دینا ہو گی کیونکہ برطانیہ سے اٹھنے والی آواز ایک اہمیت رکھتی ہے اور دنیا اس پر توجہ دیتی ہے انہوں نے والتھم سٹو فاریسٹ کونسل کی میئر یس کونسلر سلی لیٹل جان اور کونسل کے دیگر تمام ارکان کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں قرار داد منظور کرنے اور انہیں وقتا فوقتا والتھم سٹو فاریسٹ کونسل میں دعوت دینے پر شکریہ ادا بھی ادا کیا ۔