حکومت حقوق ملکیت دانش کے تحفظ اور اس پر عملدرآمد کیلئے آئی پی اوکی مکمل حمایت کرے گی

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا سیمینار سے خطاب

بدھ 24 اپریل 2019 16:56

حکومت حقوق ملکیت دانش کے تحفظ اور اس پر عملدرآمد کیلئے آئی پی اوکی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2019ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت حقوق ملکیت دانش کے تحفظ اور اس پر عملدرآمد کیلئے انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (آئی پی او) کی مکمل حمایت کرے گی۔ بدھ کو یہاں ملکیت دانش کے عالمی دن کے موقع پر آئی پی او پاکستان کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت آئی پی او کے ذریعے حقوق ملکیت دانش کے ثقافت کو فروغ دینے کیلئے طلباء اور انٹر پرینیئورز کو اپنے آئیڈیاز اور خدمات کو عملی جامہ پہنانے پر راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی انوویشن سپورٹ سنٹرز پروگرام کے تحت ملک کے 47 تحقیقاتی ادارے اور جامعات عالمی آئی پی کمیونٹی سے منسلک ہیں جس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور ورلڈ آئی پی او کی بھرپور حمایت شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی میں پیشرفت اور ان کے بڑھتے ہوئے استعمال نے حقوق ملکیت دانش کی شکل میں سٹیکس کی نئی قسم تخلیق ان حقوق کے بارے میں آگاہی پیداکی ہے۔

وفاقی وزیر نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت حقوق ملکیت دانش کے تحفظ اور اس پر عملدرآمد کیلئے آئی پی او کی مکمل حمایت کرے گی۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت شاندرہ گلزار خان نے کہا کہ کھیلوں کی مصنوعات تیار کرنے والے صنعت کو با اختیار بنانا معاشرے کے بڑے حصے کو با اختیار بنانے کے برابر ہے جو ملک کی خوشحالی اور ترقی کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے شعبہ کو مناسب ماحول اور سبسڈائزڈ کریڈٹ سہولت فراہم کرکے کھلاڑیوں میں انوویشن اور نئی سوچ پیدا کی جاسکتی ہے۔ اس سے نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ سپورٹس مصنوعات کی پیداوار میں بھی بہتری آئے گی۔ قبل ازیں چیئرمین آئی پی او پاکستان مجیب احمد خان نے آئی پی رجیم کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کو عالمی آئی پی کے نقشے پر لانے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری ہیں اور بین الاقوامی معیار کے مطابق قانون سازی میں بھی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔ بعد ازاں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے نمایاں قومی سپورٹس مینو فیکچررز اور ماہرین میں ایوارڈز تقسیم کئے۔