وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اچانک ایس تھری منصوبے کے جاری کاموں کا جائزہ لینے ٹی پی تھری اور ون پہنچ گئے

بدھ 24 اپریل 2019 18:43

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اچانک ایس تھری منصوبے کے جاری کاموں کا جائزہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے بدھ کی صبح اچانک ایس تھری منصوبے کے جاری کاموں کا جائزہ لینے ٹی پی تھری اور ون پہنچ گئے۔ اس موقع پر ایس تھری منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹرحنیف بلوچ، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان، صوبائی وزیر کے فوکل پرسن رحمت اللہ شیخ اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے ماڑی پور پر واقع ٹی پی تھری پہنچ کر وہاں جاری کام کا جائزہ لیا ۔ اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ منصوبے سے قبل یہاں سے 77 ایم جی ڈی سیوریج کا پانی ٹریٹ کرکے سمندر میں ڈالا جارہا ہے اور اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد یہ 180 ایم جی ڈی روزانہ سیوریج کا پانی ٹریٹ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلے گا۔ صوبائی وزیر نے جاری منصوبے کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور کام کی رفتار کو تیز کرکے اس منصوبے کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے کی ہدایات دی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمیں وفاق کی جانب سے وعدے کے باوجود ایس تھری منصوبے کے لئے فنڈز نہیں فراہم کئے جارہے ہیں لیکن ہم اس کے باوجود اس منصوبے کو اپنے مقررہ وقت پر اپنے فنڈز سے پورا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں، جس سے ایک جانب سمندری آلودگی کا خاتمہ ہوسکے تو دوسری جانب کراچی کے مختلف برساتی نالوں کے پانی کو یہاں لاکر ٹریٹ کیا جاسکے گا۔

بعد ازاں صوبائی وزیر نے سائٹ ایریا میں ٹی پی ون پر 100 ملین گیلن یومیہ سیوریج کے پانی کو ٹریٹ کرنے کے جاری منصوبے کا دورہ کیا اور ووہاں موجود افسران سے جاری کام کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ لی۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ کو بتایا گیا کہ فنڈز کی بروقت ادائیگی نہ ہونے کے باعث منصوبے پر کام کی رفتار میں کمی واقع ہوئی تھی تاہم اب سندھ حکومت اور بالخصوص وزیر بلدیات کی ذاتی دلچسپی کے باعث فنڈز کا اجراء ممکن ہوا ہے اور ہم اس منصوبے کے پہلے فیز، جس سے 50 ایم جی ڈی یومیہ پانی ٹریٹ کیا جاسکے گا اس سال جولائی جبکہ باقی مانندہ 50 ایم جی ڈی سیوریج کا پانی ٹریٹ کرنے کا فیز 2 اس سال کے آخر تک مکمل کرلیں گے، جس کے بعد گذر نالہ، نیو کراچی نالہ سمیت متعدد نالوں کا پانی یہاں منتقل کرکے ٹریٹ کرکے سمندر میں ڈالا جائے گا۔

اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے پی ڈی ایس تھری اور ایم ڈی واٹر بورڈ کو خصوصی ہدایات جاری کی کہ اس منصوبے کو اس سال کے آخر تک مکمل کرکے شہر کا 280 ملین گیلن یومیہ سیوریج کا پانی ٹریٹ کرکے سمندر میں ڈالنے کے لئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جائے اور اس منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :