Live Updates

پی سی بی نے انگلینڈ میں کھلاڑیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کردی

کسی صورت اجنبی شخص سے ملاقات نہ کریں، تحفہ لینے کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر ہوٹل سے باہر جانا ہو تو پہلے ٹیم منیجر سے اجازت لیں اور سیکیورٹی آفیسر کو آگاہ کریں،گروپس کی صورت میں جانے کو ترجیح دیں، میڈیا منیجر کی اجازت کے بغیر کسی صحافی سے بات نہ کریں، پی سی بی

بدھ 24 اپریل 2019 20:38

پی سی بی نے انگلینڈ میں کھلاڑیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کردی
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) پی سی بی نے انگلینڈ میں کھلاڑیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے۔ماضی میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کی وجہ سے پی سی بی نے انگلینڈ میں کھلاڑیوں کو محتاط رہنے کا کہا ہے، ان پر واضح کیا گیاکہ کسی صورت اجنبی شخص سے ملاقات نہ کریں، تحفہ لینے کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر ہوٹل سے باہر جانا ہو تو پہلے ٹیم منیجر سے اجازت لیں اور سیکیورٹی آفیسر کو آگاہ کریں،گروپس کی صورت میں جانے کو ترجیح دیں، میڈیا منیجر کی اجازت کے بغیر کسی صحافی سے بات نہ کریں۔

واضح رہے کہ برطانوی میڈیا ہمیشہ سے پاکستانی ٹیم کے بارے میں منفی خبروں کی تلاش میں رہتا ہے،ماضی میں بال ٹیمپرنگ، اسپاٹ فکسنگ سمیت مختلف تنازعات سامنے آ چکے ہیں، ورلڈکپ کپ کے دوران بھارت سمیت دنیا بھر کے صحافی بھی انگلینڈ آئے ہوئے ہوں گے، اس لیے زیادہ محتاط رہنے کا کہا گیا ہے، گذشتہ برس لارڈز ٹیسٹ کے دوران اسمارٹ واچز کا تنازع سامنے آیا تھا۔

(جاری ہے)

بطور سیکیورٹی آفیسر میجر (ر) اظہر ٹیم کے ساتھ سائے کی طرح موجود رہیں گے، پی سی بی نے کھلاڑیوں کو سوشل میڈیا کے بھی کم استعمال کا کہا ہے، وہ صرف اچھی کارکردگی پر ایک دوسرے کو سراہنے جیسے پیغامات ہی جاری کر سکیں گے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ انگلینڈ روانگی سے قبل چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے بھی ٹیم مینجمنٹ کو سختی سے ہدایت کی کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی کو کسی صورت برداشت نہ کیا جائے۔

اس سے قبل یو اے ای میں آسٹریلیا سے سیریز کے دوران عمر اکمل رات تین بجے ہوٹل واپس آئے تھے، جس پر انھیں جرمانے کا سامنا کرنا پڑا تھا، اسی واقعے کے تناظر میں بورڈ چیف نے آئندہ سخت ایکشن کی ہدایت دی۔اس سے قبل جب قومی ٹیم نے اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی تو انھوں نے بھی سب سے یہی کہا تھاکہ وہ ملک کے سفیر ہیں لہذا کوئی ایسی حرکت نہ کریں جس سے بدنامی کا سامنا کرنا پڑے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات