چین کے ساتھ آزاد انہ تجارتی معاہدہ کے بعد چین کے لئے پاکستانی برآمدات میں چند سالوں کے دوران 6.5 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا

وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل صنعت عبدالرزاق دائود کی ’اے پی پی‘‘ سے گفتگو

جمعرات 25 اپریل 2019 00:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2019ء) وزیراعظم کے تجارت، ٹیکسٹائل اور صنعتوں کے مشیر عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر دستخط کے بعد چین کے لئے پاکستان کی برآمدات میں چند سالوں کے دوران 6.5 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔ بدھ کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف ٹی اے پر دستخط سے پاکستان چائنہ کی 40 ارب ڈالر کی مارکیٹ حاصل کرے گا، اس کے علاوہ پاکستان کو پسندیدہ ملک (ایم ایف این) کا درجہ بھی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ 313 ڈیوٹی فری اشیاء سے پاکستان کی برآمدات میں چند ماہ کے اندر 500 ملین ڈالر کا اضافہ ہو گا تاہم وقت کے ساتھ برآمدات کے حجم میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ سی پی پی ٹی اے II پر دستخط کے بعد پاکستان کو وہی حیثیت حاصل ہو جائے گی جو کہ اسے آسیان میں پہلے ہی حاصل ہے، جس سے مقامی برآمد کنندگان کو یکساں مواقع حاصل ہوں گے۔

(جاری ہے)

عبدالرزاق دائود نے کہا کہ ہم پاکستان کی مقامی صنعتوں کی رسائی بڑھانے اور انہیں تحفظ دینے کی پالیسی پر گامزن ہیں، دونوں ممالک کے مابین ایف ٹی اے معاہدے کے پہلے مرحلے میں مقامی صنعتوں کے لئے کسی قسم کا تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تھا۔ سی پی ایف ٹی اے کے بعد انڈرانوائسنگ کو روکنے کے لئے الیکٹرانک ڈیٹا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹیکسٹائل، کیمیکلز، انجینئرنگ، فشریز، فوڈ آئٹمز، فٹ ویئرز، پلاسٹک اور زرعی مصنوعات پر ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تجارت اور ادائیگیوں کا توازن بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، 380 چینی سرمایہ کار مقامی صنعت کاروں کے ساتھ اشتراک کار کریں گے اور دونوں اطراف کے مابین کاروبار بڑھے گا۔ عبدالرزاق دائود نے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی مخاصمت کے بعد پاکستان کے لئے چینی مارکیٹ تک زیادہ رسائی اور برآمدات بڑھانے کے بڑے مواقع موجود ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کریں اور افریقہ سمیت دنیا کی مارکیٹوں میں اپنی مصنوعات برآمد کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سرمایہ کاری کے لئے بہترین ماحول فراہم کیا ہے، ملک میں کاروبار کو آسان بنایا ہے اور یہاں سستی لیبر دستیاب ہے، چین کے ساتھ ایف ٹی اے پر دستخط سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کے مواقع بڑھیں گے، پاکستان اور چین کے مابین اقتصادی تعلقات اور تجارت میں اضافے کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان چائنہ اقتصادی راہداری ایک زبردست اور عظیم منصوبہ ہے اور یہ دونوں ممالک کے لئے گیم چینجر ہے اور اب اس کی سمت صنعت کی جانب منتقل کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران ایک خصوصی اقتصادی زون کے حوالے سے بھی دستخط کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین صنعتی تعلقات میں اضافے کے لئے خصوصی اقتصادی زونز کی تعداد 7 سے بڑھا کر 10 کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔