چودھری سرور کو چاہئیے کہ اب وہ صاف پانی اور فلٹریشن پلانٹس کے منصوبے سے مکمل علیحدہ ہو جائیں

گورنر پنجاب کو معروف صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی کا مشورہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 25 اپریل 2019 11:54

چودھری سرور کو چاہئیے کہ اب وہ صاف پانی اور فلٹریشن پلانٹس کے منصوبے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 اپریل 2019ء) : نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار نجم سیٹھی نے گورنر پنجاب چودھری سرور سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ گورنر صاحب صاف پانی پراجیکٹ کے پیچھے تب سے لگےہوئے ہیں جب وہ ن لیگ میں تھے۔ اُس وقت بھی یہ ان کا پسندیدہ پراجیکٹ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فلٹریشن پلانٹ کی جو ساری مشینری آنی ہے، ایک پلانٹ بیس سے پچیس لاکھ کا لگتا ہے اور ایک پچاس لاکھ کا لگتا ہے، جو نئی اتھارٹی بنی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کیا کرے گا۔

ہمیں اس بارے میں علم نہیں ہےکہ پلانٹس باہر سے منگوائے جائیں گے یا پہلے سے منگوائے گئے فلٹریشن پلانٹس کو ہی آگے سپلائی کر دیا جائے گا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ اس حوالے سے بھی باتیں چل رہی ہیں کیونکہ اس ملک میں الزام تراشی تو ہوتی ہی ہے۔

(جاری ہے)

اگر گورنر صاحب یا ان کے خاندان کے کسی فرد کی مشینری سپلائی میں کوئی دلچسپی ہے تو وہ بھی واضح ہو جانی چاہئیے۔

اور گورنر صاحب اور ان کے صاحبزادوں کو اس سے دور ہوجانا چاہئیے۔ پنجاب حکومت کو چاہئیے کہ سستے سے سستے پلانٹس خریدے جائیں اور اس پر باقاعدہ ایک فزیبیلٹی بنے۔ میرا گورنر صاحب کو یہی مشورہ ہے کہ وہ اس معاملے سے اب بالکل دور ہو جائیں اور علیحدگی اختیار کر لیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز گورنر پنجاب چودھری سرور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرور فائونڈیشن سے مکمل علیحدگی کا اعلان کیا تھا. انہوں نے کہا تھا مسلم لیگ ن کے دور میں گورنر بننے کے بعد میں نے پیسے کے صاف پانی کی مہم شروع کی ، جو فلٹریشن پلانٹ میں 15 لاکھ میں لگا رہا تھا حکومت ڈیڑھ کروڑ میں لگا رہی تھی۔

ہماری فاؤنڈیشن نے جو پلانٹس لگائے وہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی دے رہے ہیں اور جو پلانٹس حکومت نے لگائے اُس میں اسی فیصد پلانٹس بند ہیں۔ 2013ء اور 2019ء میں فرق یہ ہے کہ 2013ء میں میں نے گورنر ہاؤس کے گراؤنڈ میں فنڈ ریز کیا، 15 کروڑ روپیہ پانی کے لیے اکٹھا کیا لیکن کسی نے اعتراض نہیں کیا اور اب 2019ء میں اس بات پر واویلا ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی اور سرور فاؤنڈیشن مل کر کام کریں گے آئندہ سرور فاؤنڈیشن کے کسی معاملے میں مداخلت نہیں کروں گا۔ جتنی فنڈ ریزنگ کی وہ آب پاک اتھارٹی کے حوالے کر رہا ہوں۔