شبیر شاہ کی بیٹی کے نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے دوبارہ سمن کے اجرا کی مذمت

بھارتی تحقیقاتی ادارہ جب شبیر شاہ کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا تو اس نے بوکھلاہٹ میں اب اُن کے اہل خانہ کے نام سمن جاری کرنے شروع کر دیئے شبیر احمد شاہ کو 25جولائی 2017کو انکے خلاف 2005میں درج ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیاگیا تھا اور اس وقت نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں

جمعرات 25 اپریل 2019 13:22

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںجموںو کشمیر ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئررہنماء اور پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ کی صاحبزادی سماء شبیر کے نام دوسری مرتبہ سمن جاری کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس ظاہر کیا ہے کہ سما شبیر جو مانچسٹر برطانیہ میں قانون کی تعلیم حاصل کر رہی ہیں کے نام 2005میں شبیر احمد شاہ کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں پوچھ گچھ کیلئے سمن جاری کئے گئے ہیں ۔ ان کے نام جاری ہونیوالے پہلے سمن میں انہیں18اپریل کو اور اب 24اپریل کو پوچھ گچھ کیلئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ میں پیش ہونے کیلئے کہاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارہ جب شبیر شاہ کیخلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا تو اس نے بوکھلاہٹ میں اب اُن کے اہل خانہ کے نام سمن جاری کرنے شروع کر دیئے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت اپنے تحقیقاتی اداروں کو شبیر شاہ اور اُن کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کیلئے غیر انسانی و غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے ۔ترجمان نے شبیر شاہ کی صاحبزادی کے نام سمن کے اجرا کو حریت رہنماء کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے کی بزدلانہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے تحقیقاتی اداروں کو مسلسل کشمیری عوام کوخاموش کرانے اور اپنے سیاسی مخالفین کوخوفزدہ کرنے کیلئے استعمال کررہا ہے۔

ادھرسما کی والدہ بلقیس شاہ جو ایک ڈاکٹر ہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ہیڈ کواٹرز کو آگاہ کرنے کیلئے انکی بیٹی تعلیم کی غرض سے برطانیہ میں ہے اور اسے پیشی سے استثنیٰ دیا جائے جموں اور نئی دلی کے چکر لگا رہی ہیں۔ انہوںنے میڈیا کو بتایا کہ وہ تمام قانونی ضابطے کی تمام کارروائی مکمل کر رہی ہیں تو انکی بیٹی کو کیوں 2005کے ایک جھوٹے مقدمے میں طلب کیا جارہا ہے جب وہ صرف پانچ برس کی تھی ۔

انہوںنے کہاکہ سمن جاری کرنے کا واضح مقصد انہیں اور انکی بیٹی کو ہراساں کرناہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ اب وہ اپنی چھوٹی بیٹی سحر کے نام سمن وصول کرنے کی تیار ی کر رہی ہیں جو اس وقت صرف تین برس کی تھی جب یہ مقدمہ درج کیاگیا ۔ڈاکٹر بلقیس نے کہاکہ ای ڈی کی طرف سے ضبط کیاگیا انکا گھر 1999میں انہیں ان کے والد کی طرف سے وراثت میں ملنے والی زمین پر تعمیر کیاگیا تھا ۔انہوںنے کہاکہ انہوںنے بینک سے بیس لاکھ قرض لے کر یہ گھر بنا یا جسے اب ضبط کر لیاگیا ہے ۔واضح رہے کہ شبیر احمد شاہ کو 25جولائی 2017کو انکے خلاف 2005میں درج ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیاگیا تھا اور اس وقت نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند ہیں۔