پاکستان کی پہلی روڈ سیفٹی پالیسی تشکیل دے دی گئی ہے‘ اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ 30 جون کو مکمل ہوگا‘ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران جواب

جمعرات 25 اپریل 2019 13:57

پاکستان کی پہلی روڈ سیفٹی پالیسی تشکیل دے دی گئی ہے‘ اسلام آباد میٹرو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2019ء) وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان کی پہلی روڈ سیفٹی پالیسی تشکیل دے دی گئی ہے‘ کراچی ناردرن بائی پاس کی تعمیر کے لئے فنڈنگ پر غور کیا جارہا ہے‘ کنسلٹنٹ اور کنٹریکٹر ملنے پر موجودہ سال کے اختتام تک اس کے تعمیراتی کام کا آغاز کیا جاسکتا ہے، اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ 30 جون کو مکمل ہوگا۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ 56 کلومیٹر کراچی ناردرن بائی پاس کی بہت ضرورت ہے، اس پر کام شروع کردیا ہے، فزیبلٹی اور پی سی ون پر کام شروع کردیا ہے، اسے بی او ٹی بنیاد پر بنائیں گے۔ عبدالقادر پٹیل کے سوال کے جواب میں مراد سعید نے کہا کہ حکومت نے پاکستا ن کی پہلی روڈ سیفٹی پالیسی بنائی ہے، صوبوں سے مل کر یہ پالیسی بنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس پر عملدرآمد کا وقت آگیا ہے۔ زائد لوڈ مینجمنٹ کی وجہ سے حادثات سمیت دیگر مسائل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت کراچی ناردرن بائی پاس کا زیادہ تر حصہ یک رویہ ہے۔ اس کو دو رویہ بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ کنسلٹنٹس کی تلاش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پی پی پی طرز یا پی ایس ڈی پی کے ذریعے اس کی فنڈنگ پر غور کیا جارہا ہے۔ کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے مل جانے کے بعد سال 2019ء کے اختتام پر اس کے تعمیراتی کام کا آغاز کیا جاسکتا ہے۔

شیخ روحیل اصغر کے سوال کے جواب میں مراد سعید نے بتایا کہ راولپنڈی سے جہلم تک سڑک کی مرمت کا کام شروع کیا ہے۔ تمام شاہرائوں کی جے ایس میپنگ کر رہے ہیں اس سے ریونیو 100 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔ یہ کام ماضی میں نہیں ہوا ہے۔ صاحبزادہ صبغت اللہ کے سوال کے جواب میں مراد سعید نے کہا کہ تیمرگرہ و چکدرہ چترال بہترین ایکسپریس وے بنے گی اس کو ہم سی پیک میں شامل کر چکے ہیں۔

یہ مغربی روٹ کا حصہ ہے۔ شیر اکبر خان کے سوال کے جواب میں مراد سعید نے بتایا کہ حکومت اسلام آباد میٹرو بس پراجیکٹ مکمل کرنے میں دلچسپی لے رہی ہے۔ پی ایس ڈی پی فنڈ سہ ماہی بنیادوں پر جاری کرتے ہیں تاخیر کے باعث کچھ تعطل آتے ہیں۔ اس منصوبے کی تکمیل 30 جون ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی سدرن بائی پاس سے کاروبار حضرات ‘ طالب علموں کو بار بار آنے جانے والوں کو کارڈ جاری کریں تاکہ ٹول سے استثنیٰ مل سکے۔