سری لنکا دھماکی: تفتیش کا دائرہ مزید وسیع ،متعدد گرفتاریاں ، مصری ، پاکستانی بھی شامل

متعدد پاکستانیوں سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا جو زائد المعیاد ویزہ کے باوجود رہائش پذیر تھے، پولیس حکام

جمعرات 25 اپریل 2019 22:36

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) سری لنکن حکام نے ایسٹرکے موقعے پر سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے پاکستانیوں سمیت مصری باشندے کو حراست میں لیا۔ پولیس نے بتایا کہ گزشتہ رات کریک ڈاؤن میں 16افراد کو حراست میں لیا گیا تاہم بم دھماکوں میں ان کی معاونت یا ملوث ہونے کے بارے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ رات گرفتار کیے گئے افراد میں سے ایک کا تعلق دہشت گرد تنظیم سے ہے لیکن دعویٰ کے حق میں مزید معلومات فراہم نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ایک اور شخص کو فیس بک پر نفرت آمیز مواد ڈالنے کی بنیاد پر گرفتار کیا۔پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ’زیر حراست شخص سوشل میڈیا پر دہشت گردی کے پھیلاؤ اور اس کی تبلیغ میں ملوث پایا گیا‘۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مصری شخص کو زائد المیعاد ویزا اور پاسپورٹ کی وجہ سے گرفتار کیا جو گزشتہ 7 سے مقامی اسکول میں عربی کی تعلیم دے رہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ’اسکول دارالحکومت سے محض 70 کلومیٹر کی مسافت پر قائم ہے‘۔علاوہ ازیں پولیس نے مزید بتایا متعدد پاکستانیوں سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا جو زائد المعیاد ویزہ کے باوجود رہائش پذیر تھے۔

خیال رہے کہ صدر میتھری پالا سری سینا مختلف مذاہب کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے تاکہ ملک کو فرقہ واریت سے بچایا جا سکے۔تقریباً سوا دو کروڑ آبادی پر مشتمل سری لنکا میں عیسائی، مسلمان اور ہندو اقلیت میں موجود ہیں لیکن ابھی تک کسی بھی قسم کی فرقہ واریت کا خطرہ پیدا نہیں ہوا لیکن بڑھتے ہوئے تناؤ کے بعد مسلمانوں کی بڑی تعداد سری لنکا کے مغربی ساحلی علاقے نیگومبو منتقل ہو گئی۔

عیسائی برادری کے ممکنہ پرتشدد ردعمل کے پیش بدھ کو سیکڑوں پاکستانی ساحلی شہر پہنچ گئے جہاں مقامی مسلمان رہنماؤں نے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے بسوں کا انتظام کیا تھا۔سری لنکن حکام کا ماننا ہے کہ ایسٹر کے موقعے پر ہونے والے حملے 15مارچ کو نیوزی لینڈ میں کیے حملے کا بدلہ ہو سکتے ہیں جس میں ایک سفید فار انتہاپسند مسلح شخص نے دو مساجد میں فائرنگ کر کے 50 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔