پاکستانی تاجروں کو آئی ٹی، ٹیکسٹائل ، کڈز ویئر اور کنسٹرکشن کے شعبے میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہو گا ، حامدعلی

ٴفوڈ پروسسینگ اور ایگرکلچرل کے شعبے میں بھی مواقع موجود ہیں،سپین میںتعینات پاکستانی کمرشل قونصلر

جمعرات 25 اپریل 2019 23:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) سپین میںتعینات پاکستان کے کمرشل قونصلر حامدعلی نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو آئی ٹی، ٹیکسٹائل ، کڈز ویئر اور کنسٹرکشن کے شعبے میں دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہو گا فوڈ پروسسینگ اور ایگرکلچرل کے شعبے میں بھی مواقع موجود ہیں دو طرفہ تجارتی حجم 1.

(جاری ہے)

2 ارب ڈالر کے قریب ہے میڈرڈ چیمبر اور سپین چیمبر کے ساتھ روابط میں اضافے کی ضرورت ہے وفود کی سطح پر تبادلوں سے تجارتی حجم بڑھانے میں مدد ملے گی راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر صدر ملک شاہد سلیم سے گفتگو کرتے ہوئے کمرشل قونصلر حامدعلی نے کہا کہ پاکستان کو اپنی برآمدات میں اضافے کے لئے غیر معروف شعبوں پر بھی توجہ دینا ہو گی انہوں نے چیمبر کے صدر اور ممبران کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلوں اور ایکسپو نمائشوں کے ذریعے کاروبار کے فروغ میں چیمبر کی کوششوں اور اقدامات کو سراہااس موقع پر ملک شاہد سلیم نے کمرشل قونصلر کو چیمبر کی سرگرمیوں اور آئندہ کے پروگروموں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان جس خطے میں ہے یہاں کی معیشت تیزی کے ساتھ ابھر رہی ہیں دنیا کی آدھی آبادی پاکستان چین بھارت افغانستان اور وسطی ایشائی ملکوں میں ہے کنزیومر مارکیٹ کے تناظر میں یہ خطہ غیر ملکی سرمایا کاروں کیلئے ایک پرکشش مقام رکھتا ہے ماربل، سپورٹس گڈز، سرجیکل، پولٹری اور ٹیکسٹائل سمیت جمز اینڈ جیولری پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعت ہے سپین ایئر کنڈیشنرز، ریفریجریشن کے شعبے میں مشترکہ منصوبے لگائے صدر چیمبر نے برآمدات کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی کے درمیان براہ راست روابط کی اہمیت پر زور دیااس موقع پر سینئر نائب صدر محمد بدر ہارون، نائب صدر فیاض قریشی، ریجنل ٹریڈ کے چیئرمین خورشید برلاس اور چیمبر ممبران بھی موجود تھے ۔