چوہدری برادران کے خلاف انکوائری بند کرنے کے کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی

احتساب عدالت نے فریقین کے وکلاء کو طلب کر لیا ،نیب حکام کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم

جمعہ 26 اپریل 2019 13:13

چوہدری برادران کے خلاف انکوائری بند کرنے کے کیس کی سماعت 30اپریل تک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) احتساب عدالت نے چوہدری شجاعت حسین اورچوہدری پرویز الٰہی کے خلاف انکوائری بند کرنے کے کیس کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کر دی ، عدالت نے فریقین کے وکلاء کو طلب کر کے نیب حکام کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔دوران سماعت محمد نواز چوہدری ایڈووکیٹ نے چوہدری بردران کی طرف سے پاور آف اٹارنی جمع کرایا ۔

احتساب عدالت کے جج کی جانب سے تفتیشی کی موجودگی بارے استفسار کیا گیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تفتیشی کچھ دیر میں آرہا ہے۔جس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ تفتیشی کے پیش ہونے پر سماعت کریں گے۔ تفتیشی کی آمد پر دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا ۔نیب نے موقف اپنایا کہ چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی کیخلاف ہائوسنگ سوسائٹی میں 28پلاٹوں کی غیر قانونی خریدو فروخت کا الزام تھا۔

(جاری ہے)

تاہم تحقیقات میں ثابت نہیں ہو سکا ۔پلاٹس چوہدری برادران کے ملازم نے خریدے ،چوہدری برادران کا اس سے تعلق نہیں۔ چوہدری برادران کے وکیل نے موقف اپنایا کہ تحقیقات ذرائع کی اطلاع پر کی گئی ۔نیب تحقیقات کے مطابق چوہدری برادران کا کوئی کردار نہیں تھااس لئے انکوائری ختم کرنے کی استدعا کی گئی۔ایل ڈی اے سٹی میں مرزا اسلم بیگ نے پلاٹ خریدے تھے۔

نواز اور اقبال سرکاری ملازم تھے ۔نیب تحقیق میں نواز کے بارے میں کوئی شہادت نہیں نہ کوئی مالی فائدہ لیا ہے۔نیب کے مطابق اقبال وہاں پر تعینات تھا اور اس کے دستخط بھی ملے ہیں لیکن مالی فائدہ نہیں اٹھایا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اقبال کا بیان لکھا ہے۔ جس پر نیب تفتیشی نے بتایا کہ جی لکھا ہے ،اقبال کا کہنا ہے کہ اسلم بیگ کے کہنے پر دستخط کئے تھے،لیکن مالی فوائد نہیں لئے،ریکارڈ دوبارہ چیک کر لیتے ہیں۔

احتساب عدالت کے جج نے حکم دیا کہ نیب حکام تفتیشی رپورٹ پیش کریں تاکہ تمام معاملے کا جائزہ لیا جا سکے۔ نیب نے بتایا کہ تفتیشی رپورٹ بھی کیس کے ساتھ لگا دی ہے جس میں سب کچھ لکھا ہے۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ اقبال کا نام تحقیقات کی فہرست میں بھی نہیں ہے،اسے گواہ کے طور پر طلب کر سکتے ہیں،اس نے صرف اسلم بیگ کے کہنے پر دستخط کئے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 30اپریل تک ملتوی کر دی۔