سری لنکا دھماکوں کے بعد پاکستانی سفارتخانے نے شہریوں کو انتباہ جاری کر دیا

سری لنکا میں پاکستانی شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور رش والے مقامات پر جانے سے گریز کریں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 26 اپریل 2019 13:37

سری لنکا دھماکوں کے بعد پاکستانی سفارتخانے نے شہریوں کو انتباہ جاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اپریل 2019ء) : سری لنکا میں دھماکوں کے بعد پاکستانی سفارتخانے نے سری لنکا میں مقیم پاکستانی شہریوں کو انتباہ جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفارتخانے نے سری لنکا میں موجود پاکستانی شہریوں کو محتاط رہنے کی وارننگ دی اور کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور رش والے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری پاکستانی شہریوں کو جاری انتباہ میں کہا گیا پاکستانی سری لنکا میں احتیاطی تدابیر اختیارکریں اور پاکستانی شہری رش والے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔ یاد رہےکہ 21 اپریل کو سری لنکا میں مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 359 ہو گئی ہے جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

(جاری ہے)

ان دھماکوں کے بعد ملک بھر میں جو کرفیو نافذ کیا گیا تھا جسے پیر کی صبح چھ بجے ختم کر دیا گیا ۔ اتوار کی صبح ہونے والے ان دھماکوں میں کولمبو سمیت تین شہروں میں تین ہوٹلوں اور تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا اور ہلاک شدگان میں مقامی باشندوں کے علاوہ غیر ملکی بھی شامل تھے۔ ان حملوں کے بعد پاکستان نے سری لنکا سے نہ صرف اظہار مذمت کیا بلکہ بھرپور مدد کی پیشکش بھی کی گئی۔

سری لنکا نے دارالحکومت کولمبو میں ہونے والے دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کی شناخت کے لیے بھی پاکستان سے مدد کی اپیل کی تھی۔ واضح رہے کہ سری لنکا میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔واضح رہے کہ سری لنکا میں حملوں کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف ایک نئے پراپیگنڈہ کا آغاز کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سری لنکا میں ہونے والے حملوں میں پاکستان ملوث ہے۔

جس پر سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے سری لنکا حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی میڈیا کے الزام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پاکستان سری لنکا کا بہت اچھا دوست ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بھرپور قربانیاں دی ہیں ، اگر ضرورت پڑی تو دہشتگردوں کا سُراغ لگانے کے لیے پاکستان سے مدد بھی لی جائے گی۔