ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، اعظم سواتی

جمعہ 26 اپریل 2019 14:24

ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، اعظم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2019ء) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں کمی کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، اسلام آباد میں ادویات کی مینوفیکچرنگ اور ادویات کی فروخت کے مراکز پر کڑی نگاہ رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ایوان بالا میں سینیٹر میاں عتیق شیخ کی تحریک التواء پر بحث سمیٹتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ادویات سے متعلق آگاہی کے ساتھ ساتھ سخت قانونی اقدامات کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اینٹی بائیوٹک 2017ء پر عمل کیا جا رہا ہے۔ صوبوں کے تعاون سے ادویات کے معاملہ کی سرویلنس کر کے اس برائی سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے موثر اقدامات کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں تحریک التواء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ملک میں اینٹی بائیوٹکس ادویات کا استعمال بہت بڑھ گیا ہے جو انسانی صحت کے لئے خطرناک ہے۔ غلط انجیکشن لگانے کے واقعات کی خبریں روزانہ موصول ہوتی ہیں۔ اس معاملہ کا بھی نوٹس لینا چاہئے اور اینٹی بائیوٹکس کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لیا جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ اینٹی بائیوٹکس ادویات کے استعمال کے نقصانات کے حوالے سے معاشرے کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرز اس سلسلے میں بے احتیاطی برتتے ہیں جس سے مریضوں کو بیماریوں میں افاقہ نہیں ہوتا۔ سینیٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ اینٹی بائیوٹکس ادویات کا استعمال ایک حد تک کرنا ضروری ہے اس کے بعد یہ فائدہ مند نہیں رہتی۔

وفاقی اور صوبائی سطح پر ایسے اقدامات ہونے چاہئیں کہ غیر معیاری ادویات کی تیاری کی حوصلہ شکنی ہو۔ سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ہمارے ملک میں ادویات کی فروخت اور خریداری کے حوالے سے کوئی طریقہ کار نہیں ہے جس کی جو مرضی ہو وہ ادویات خرید سکتا ہے۔ اینٹی بائیوٹکس کی دنیا میں استعمال کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جبکہ ہمارے ملک میں اس کا استعمال دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ سینیٹر مہرتاج روغانی نے کہا کہ ہمارے ملک میں اینٹی بائیوٹکس کا استعمال بڑھنے سے بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت میں بھی کمی ہو رہی ہے۔ معیاری ادویات کی تیاری اور اینٹی بائیوٹکس کی فروخت کو اعتدال پر لانے کے لئے متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔