Live Updates

رمضان کے وسط تک سعودی عرب سے 2100 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا امکان ہے‘

ایران سے بھی قیدیوں کی وطن واپسی بھی متوقع ہے،وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان

جمعہ 26 اپریل 2019 14:51

رمضان کے وسط تک سعودی عرب سے 2100 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا امکان ہے‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2019ء) وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ رمضان کے وسط تک سعودی عرب سے 2100 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا امکان ہے‘ ایران سے بھی معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی وطن واپسی متوقع ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں عالیہ کامران اور دیگر کے بیرون ملک جیلوں میں بند قیدیوں کی رہائی کے لئے اقدامات نہ کئے جانے کے حوالے سے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ بیرون ملک سے قیدیوں کو واپس لانا فوت شدہ افراد کی میتیں وطن واپس لانا‘ زائد المدت قیام کے حامل لوگوں کی وطن واپسی ہماری ترجیحات میں ہے۔

بیرون ملک مقیم قیدیوں کا معاملہ اہم ہے تاہم وزارت خارجہ امور اور اوورسیز پاکستانیز مل کر اس پر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ان سے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے لئے بات کی تھی۔ اب خوشخبری یہ ہے کہ 21 سو سے زائد قیدی رمضان کے وسط تک رہا ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے بھی بات ہوئی ہے وہ بھی معمولی جرائم میں ملوث گرفتار قیدیوں کو رہا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں 96 لاکھ پاکستانی موجود ہیں۔ ان میں سے گرفتار پاکستانیوں میں سے گلف یا دیگر ممالک میں موجود قیدیوں کی ایک بڑی تعداد انتہائی سنگین نوعیت کے جرائم میں گرفتار ہے۔ بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کو قونصل رسائی کے ساتھ ساتھ ان کی فیملیوں کے ساتھ بھی رابطے میں رکھنے کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ افغانستان میں بھی معمولی جرائم میں ملوث افراد کی رہائی کے لئے کوششیں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت اوورسیز پاکستانیز میں ایک پورٹل بنایا گیا ہے۔ یہاں پر کسی بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی کے حوالے سے معلومات لی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بین الوزارتی کمیٹی بھی موجود ہے جو اس معاملے پر اقدامات اٹھاتی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات