Live Updates

مذہبی منافرت کی آگ شروع ہو تو پھر ختم نہیں ہوتی ،

ہماری طرح بھارت کو بھی تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیے ‘صدر مملکت

جمعہ 26 اپریل 2019 15:31

مذہبی منافرت کی آگ شروع ہو تو پھر ختم نہیں ہوتی ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مذہبی منافرت کی آگ شروع ہو تو پھر ختم نہیں ہوتی ، ہماری طرح بھارت کو بھی تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیے ، دنیا میں پیدا ہونیوالی بدامنی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، تمام مذاہب امن کا پیغام دیتے ہیں لیکن یہاں انسان مذہب کی آڑ میں ایک دوسرے کو قتل کر رہے ہیں ،نئے پاکستان میں ہر مذہب کیلئے امن و آشتی کا پیغام ہے ،یہاں کسی قسم کی مذہبی منافرت برداشت نہیں کی جائیگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں قومی بین المذاہب امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر خاتون اول بیگم عارف علوی، رکن قومی اسمبلی شنیلا روت، خطیب بادشاہی مسجد لاہور مولانا سید عبدالخبیر آزاد سمیت سکھ، عیسائی، ہندو، بہائی مذاہب کے رہنما بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ حالات میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی کوششیں جاری ہیں۔

میں نے تمام مذاہب کو پڑھا تو اندازہ ہوا کہ سارے مذاہب امن کا پیغام دیتے ہیں لیکن انسان مذہب کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے اور اس کو بہانہ بنا کر دوسرے انسانوں کو مارتا ہے جس کا ہر گز کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، یہ سب انسان کے اندر موجود منافرتوں کی وجہ سے ہے۔ انسان کے اندر محبت، ہمدردی اور اخلاص کا جذبہ موجود ہے لیکن ایک پہلو نفرت اور فوبیا کا بھی ہے جس کی وجہ سے خاندانوں میں بھی نفرتیں پیدا ہو جاتی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمارے نبی حضرت محمدﷺ نے درگزر اور معاف کرنے کی تلقین کی، بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں سوشل میڈیا کی وجہ سے غیبت بڑھ چکی ہے جس کی اسلام میں سخت ممانعت ہے، سوشل میڈیا کسی واقعہ کے حقائق کو پس پشت ڈالتے ہوئے سیاق و سباق سے ہٹ کر چیزیں بیان کرتا ہے جو کہ غیبت کے زمرے میں آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہزاروں جانیں قربان کرکے دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے بہت کچھ سیکھا لیکن ہمسایہ ممالک بھارت نے اس سے سبق حاصل نہیں کیا، تشویش ہے کہ بھارت میں مذہبی منافرت کا کھیل کھیلا جا رہا ہے اور اسے علم ہونا چاہئے کہ یہ آگ جب شروع ہوتی ہے تو پھر ختم نہیں ہو پاتی، یہ بڑا المیہ ہے کہ ہندوستان منافرت میں بہت آگے نکل جاتا ہے، میں نے بھارت میں موجود رشتے داروں سے فون پر بھی کبھی بات نہیں کی کیونکہ اس بات کا علم نہیں کہ کون سی بات کیا رخ اختیار کر جائے تاہم بھارت کو بھی تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہئے، بھارت کے ساتھ حالیہ صورتحال میں ہر پاکستانی امن چاہتا تھا لیکن دوسری طرف منافرت پھیلائی جارہی تھی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم نے تاریخ سے سبق سیکھا لیکن بھارت نے نہیں سیکھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت پر فخر ہے کہ انہوں نے ہندوستان کو یہ بتایا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہے۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعد دوسری جنگ عظیم میں کروڑوں لوگ ہلاک ہوئے اور انسان نے انسان کو تہس نہس کر دیا جس کی وجہ یہ تھی کہ پہلی جنگ عظیم سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا گیا تاہم اس کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں تھا، مذہب کے ذریعے انسان محبت اور خدا کی تلاش کرسکتا ہے۔

انسان حقیر ہوتاہے لیکن وہ انا کی خاطر آخری حد بھی پار کرجاتا ہے لیکن آخر کار تمام انا دنیا میں ہی چھوڑ جاتا ہے۔ ایسی صورتحال میں قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے کہ وہ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے ذریعے قوم کو لیکر آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ہونیوالے سانحہ کے بعد وہاں کی وزیر اعظم کی قیادت کو سلام پیش کرنا چاہئے جس نے قائدانہ طرز عمل اختیار کیا، سری لنکا میں ہونیوالی دہشت گردی کے بعد وہاں کے صدر سے فون پر تعزیت کی۔

ڈاکٹر عارف علوی نے یہ واضح کیا کہ پاکستان میں کسی قسم کی مذہبی منافرت برداشت نہیں کی جائیگی۔کانفرنس سے خطیب بادشاہی مسجد عبدالخبیر آزاد سمیت مسیحی، ہندو، بیہائی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر ملک کی ترقی،خوشحالی، سلامتی اور استحکام کیلئے دعا بھی کی گئی۔ تقریب میں شمع روشن کی گئی جس کا مقصد دنیا کو یہ پیغام دینا تھا کہ پاکستان ہمیشہ امن کاخواہاں ہے اور دنیا میں امن چاہتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات