ایک ارب سے زائد درخت لگانے کا دعویٰ کرنے والے دس کروڑ درخت بھی نہیں لگاسکے، اکرم خان درانی

کنال کی زمین پر سرکاری ریکارڈ میں مزدور کو ساڑھے 15 ہزار کے بجائے 5 ہزار روپے مل رہے ہیں،رکن پارلیمانی کمیٹی بنوں ڈویژنل فارسٹ آفیسر لطیف حسین نے بلین ٹری منصوبے میں بد عنوانی کا الزام مسترد اپوزیشن ارکان کا بنوں جانا کوئی حیثیت نہیں رکھتا،صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کی گفتگو

جمعہ 26 اپریل 2019 15:31

ایک ارب سے زائد درخت لگانے کا دعویٰ کرنے والے دس کروڑ درخت بھی نہیں ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) بلین ٹریز سونامی منصوبے میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور گھپلوں کے انکشاف پر پارلیمنٹ کی انکوائری کمیٹی کے رکن اکرم درانی نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ارب سے زائد درخت لگانیکا دعویٰ کرنے والے دس کروڑ درخت بھی نہیں لگاسکے۔تفصیلات کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی18 رکنی پارلیمانی نے بنوں کا دورہ کیا جس میں ارکان اسمبلی اکرم خان درانی، خوشدل ایڈووکیٹ، شگفتہ ملک، سرداریوسف اور لطف الرحمان سمیت دیگر ارکان نے سائٹ کا جائزہ لیا۔

اپوزیشن رہنما اور کمیٹی کے رکن اکرم درانی نے انکشاف کیا کہ ایک ارب سے زائد درخت لگانیکا دعویٰ کرنے والے دس کروڑ درخت بھی نہیں لگاسکے۔

(جاری ہے)

اکرم درانی نے کہا کہ 400 کنال کی زمین پر سرکاری ریکارڈ میں مزدور کو ساڑھے 15 ہزار کے بجائے 5 ہزار روپے مل رہے ہیں، 2 ہزار پودے لگاکر 2 لاکھ ظاہر کیے گئے، مزدور کو چیک کی بجائے کیش پے منٹ کی جاتی ہے، محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے نالی چک کے مقام پر 10 لاکھ پودے ریکارڈ میں ظاہر کیے تاہم حقیقت میں ہزار بھی نہیں لگے۔

دوسری جانب بنوں ڈویژنل فارسٹ آفیسر لطیف حسین نے بلین ٹری منصوبے میں بد عنوانی کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نے بنوں میں جن علاقوں کا دورہ کیا وہاں پہلے سے ہی کمی تھی۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن نے ایک دن پہلے تمام کمیٹیوں سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا، استعفے کے بعد اپوزیشن ارکان کا بنوں جانا کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ بلین ٹری منصوبے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی حکومت نے بنائی ہے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے، اپوزیشن کے پاس کوئی ایشو نہیں سب کچھ یک طرفہ طور پر کیا، اپوزیشن نے کمیٹی کو متنازع بنا دیا ہے۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ سیکریٹری اسمبلی کو کہا تھا کہ اجلاس مت بلائیں کیونکہ اپوزیشن نے کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔