میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے نقل پاس طلبہ یونیورسٹی کی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے،ڈاکٹرعمران جامی

جمعہ 26 اپریل 2019 15:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل کرکے کامیاب ہوجانے والے طلبہ کو یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کر نے کے بعد تعلیم جاری رکھنا بہت مشکل ہو جا تا ہے کیونکہ وہ حساب اور انگریزی کے مضامین میں بہت کمزور ہوتے ہیں اور پھر وہ دل برداشتہ ہوکر تعلیم کا سلسلہ منقطع کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، اس صورتحال میں یونیورسٹیز کو بی بی اے اور بی ایس کے طلبہ کو انگریزی اور حساب کے مضامین میں بہتر بنانے کے لئے فاونڈیشن کورسز کرانے پڑتے ہیں تاکہ وہ یونیورسٹی میں بغیر کسی دشواری کے تعلیم جاری رکھ سکیں۔

ان خیالات کا اظہار محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی (ماجو) کے ڈین آف اکیڈمکس ڈاکٹر عمران جامی نے گزشتہ روز کمپیوٹر سائینس کے شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر شوکت وصی کی زیر صدارت بورڈ آف اسٹڈیز کے ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سینئر فیکلٹی ممبران ڈاکٹر تفسیر احمدخان، اسامہ احمد ، کاشف خان،نازش نعمان،یاسین خان اورمحمد عشمان کے علاوہ بورڈ کے ایکسٹرنل ممبران کاشف شاہ،نوید ظفر،عامر امان اور ڈاکٹر عقیل الرحمان نے شرکت کی۔

بورڈ آف اسٹیڈیز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شوکت وصی نے کہا کہ ماجو ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جس نے کمپیوٹر سائینس کے تمام تعلیمی پروگراموں کو بتدریج بامقصد تعلیمی پروگرام بنانے کے لئے کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے کمپیوٹر سائینس کے طلبہ کو ٹولز کا استعمال سکھانے پر بھی پوری توجہ دیتے ہیں اور ان کو ٹیکنالوجی کا انتخاب کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طلبہ کو بامقصد تعلیم کی فراہمی کے لئے اساتذہ کی تربیت کا شیڈول مرتب کیا گیا ہے اور شروع کردیا گیا ہے جس کی نگرانی ماجو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر زبیر شیخ خو د کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ طلبہ کو جوبھی پراجیکٹ دیا جاتا ہے اس کے پس منظر سے بھی آگاہ کیا جاتا ہے اوران کو گائیڈ کیا جاتا ہے کہ یہ کس طرح کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت استاد ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ طالب علم کے سمجھنے کا لیول کیا ہے۔

اجلاس بی ایس اور ایم ایس ڈگری پروگراموں میں طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ایف وائی پی، پروجیکٹ، تھیسز اور پراجیکٹس کے لئے سپر وائیزرز اور کو سپر وائیزرز کے سلسلے میں بیرونی ماہرین کا انتخاب کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ انڈسٹری اور تعلیمی اداروں کے درمیان فاصلوں کو کم کرنے کے لئے اساتذہ کا انڈسٹری کے حالات کا مشاہدہ کرنا بے حد ضروری ہے اس ضمن ایک پلان ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت دلچسپی رکھنے والے اساتذہ کو انڈسٹری کا تجربہ حاصل کرنے،نئی ٹیکنالوجی کے بارے میں جاننے اور مارکیٹ کی ضروریات کا پتہ لگانے کے لئے انڈسٹریز میں بھیجا جائے گا تاکہ وہ اپنے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں مارکیٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے طلبہ کو تیار کرسکیں ۔