موبائل کمپنیز نے سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحال کر دیا

موبائل صارفین کی موجیں ختم ! اب سے 100روپے کے ریچارج پر موبائل صارف کو 77.19 روپے کا بیلنس ملے گا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 26 اپریل 2019 16:39

موبائل  کمپنیز نے سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 اپریل 2019ء) : موبائل کمپنیز نے سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحال کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل کارڈ پر 12.5 فیصد ایڈوانس ٹیکس کی کٹوتی ہو گی،موبائل بیلنس پر 17 فیصد فیڈرل ایکسائزڈیوٹی وصول کی جائے گی۔موبائل کارڈ پر 10فیصد ایڈمن فیس کی بھی کٹوتی ہو گی۔100روپے کے ریچارج پر موبائل صارف کو 77.19 روپے کا بیلنس ملے گا۔

خیال رہے گذشتہ روز سریم کورٹ نے موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے موبائل فون کارڈ پر تمام ٹیکسز بحال کر دئیے تھے،عدالت نے 12 جون کو جاری حکم امتناع واپس لے لیا تھا۔ سپریم کورٹ کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ عدالت ٹیکس معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی،ذرائع کے مطابق موبائل فون کارڈ پر 25 فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔سپریم کورٹ نے موبائل کارڈز پر سروس چارجز ود ہولڈنگ ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کو معطل کر دیا تھا۔عدالت نے موبائل فون پر ٹیکس ختم کیا تھا اور صارفین نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوب سراہا تھا تاہم اب عدالت نے وہ فیصلہ واپس لیتے ہوئے موبائل کارڈز پر ٹیکس بحال کر دیا ہے۔

اور اب موبائل کمپنیز نے سپریم کورٹ کے حکم پر موبائل فون کارڈ پر ٹیکس بحال کر دیا ہے، جس کے بعد صارفین 100روپے پر 100روپے کا بیلنس حاصل نہیں کر سکیں گے بلکہ اب سے 100روپے کے ریچارج پر موبائل صارف کو 77.19 روپے کا بیلنس ملے گا۔جب کہ دوسری جانب موبائل فون کارڈز پر تمام ٹیکس کی بحالی سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔