خطے میں بھی ہمارا جھکاؤ امریکی اتحادیوں کی جانب ہے، رضا ربانی

آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کی کیا شرائط ہیں سی پیک سے خصوصی پروگرامز کے تین ارب کم کر دیئے گئے ہیں، ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے، سینٹ میں توجہ دلائو نوٹس ضا ربانی کے خدشات قومی سیکورٹی سے متعلق ہیں،بیرون ملک کی طاقتیں سی پیک کو ریورس کرنے پرلگی ہے،جوناکام ہونگی، اعظم سواتی

جمعہ 26 اپریل 2019 17:02

خطے میں بھی ہمارا جھکاؤ امریکی اتحادیوں کی جانب ہے، رضا ربانی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سابق چیئر مین رضا ربانی نے کہ اہے کہ جب سے حکومت برسر قتدار آئی امریکی سامراج کی طرف جھکاؤ بڑھ گیا ہے، خطے میں بھی ہمارا جھکاؤ امریکی اتحادیوں کی جانب ہے،آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کی کیا شرائط ہیں سی پیک سے خصوصی پروگرامز کے تین ارب کم کر دیئے گئے ہیں، ایف اے ٹی ایف اور آئی ایم ایف کے ذریعے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

جمعہ کو سی پیک کیلئے مختص 24 ارب روپے دوسرے پروگرامز کے لیے مختص کرنے سے متعلق سینیٹر رضا ربانی نے توجہ دلاؤ نوٹس پرکہاکہ حکومت کی جانب سے سی پیک کے فنڈز دوسرے پروگرام کے لیے مختص کرنے کی خبر پر تردید نہیں آئی ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کی خارجہ پالیسی میں امریکہ سامراج کی طرف رخ کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ حکومت کا جھکاؤ امریکی سامراج کی طرف ہو رہا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ امریکہ سیکریٹری خارجہ نے کہا تھا آئی ایم ایف قرضہ پاکستان کو نہ دے کیونکہ وہ سی پیک کا چینی قرضہ ادا کرنے استعمال کیا جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ چینی اتحادیوں کے لئے امریکہ کے سیکریٹری خارجہ کے بیانات سامنے آئے ۔ رضا ربانی نے کہاکہ آئی ایم ایف کے چیف نے پاکستان کو وارننگ دی کہ چین سے قرضے پاکستان کے لیے درست نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ تسلسل ہے جس کی بنیاد پر امریکہ اور اسکے حواری ، مالیاتی سامراج پاکستان پر دباو ڈال رہے ہیں کہ سی پیک کو روکاجائے ۔ انہوںنے کہاکہ سی پیک کو ختم کرنے دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کے زریعے پاکستان پر دبائو ڈالا جا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ساتھ چین کا جو اسٹریٹجک مفاد ہے اس کو روکا جائے ۔

انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف کے زریعے ہندوستان اور امریکہ سامراجی سی پیک ختم کرنے کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کو پیکج مت دیں کیونکہ یہ پیسے دہشت گردی کے لیے استعمال ہوں گے ۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے پیسے لینے حکومت نے سی پیک کے قرضے یا منصوبے ، یا حساس دفاعی معلومات چین کے حوالے سے آئی ایم ایف کو فراہم کی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ پاکستان کی سیکورٹی سے کھیلنے سے مترادف ہے ۔انہوںنے کہاکہ وزارت خزانہ کا اعتراض آیا کہ سی پیک کے پیسے ممبران اسمبلی کے پروگرام کے لیے مختص کر دئیے گئے ہیں ۔ رضا ربانی نے کہاکہ منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے اس کی تصدیق کی گئی۔انہوںنے کہاکہ کہا گیا کہ گارنٹی کرتے ہیں کہ سی پیک کی رقم محفوظ رہے گی ۔ انہوںنے کہاکہ ایسی صورت حال میں جہاں پاکستان کے اسٹریٹجک مفاد سی پیک اور چین کے ساتھ وابستہ ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ اس صورت حال میں امریکہ اور حواریوں کے دباو میں آکر اس منصوبے کو ختم کرنا مناسب نہیں۔وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور اعظم خان سواتی نے رضا ربانی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ رضا ربانی کے خدشات قومی سیکورٹی سے متعلق ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک کی طاقتیں سی پیک کو ریورس کرنے پرلگی ہے،جوناکام ہونگی۔

انہوںنے کہاکہ 27ارب سی پیک کے لئے اس صورت میں استعمال ہونے تھے اگر مختص رقم کم پڑجاتی تو یہ استعمال ہوتی۔ انہوںنے کہاکہ اپریل 2018 میں سی پیک کیلئی800بلین روپیرکھے گئے۔ انہوںنے کہاکہ ستمبر2018 میں نیشنلائز پروگرام کے تحت 800میں 675بلین منظورکئے۔ انہوںنے کہاکہ کسی طرح بھی سی پیک کے مختص رقم میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ وزرات منصوبہ بندی کی ویب سائٹ پر تمام تفصیلات موجود ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک اخبار نے سیاق و سباق سے ہٹ کر اعدادو شمار پیش کیا۔