سندھ ہائی کورٹ نے اقامہ رکھنے کے خلاف پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کی درخواست سماعت 3مئی تک ملتوی کردی

جمعہ 26 اپریل 2019 18:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) سندھ ہائیکورٹ میں فریال تالپور، منظور وسان، ناصر حسین، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے کے معاملہ پرعدالت نے سماعت 3 مئی تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی رہنمائوں کو نااہل قرار دینے کی درخواستوں کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی جہاں منظور وسان کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ منظور وسان ابھی اسمبلی کے رکن یا وزیر نہیں ہیں ،درخواست گزار پنہل خان متاثرہ فریق نہیں درخواست ناقابل سماعت ہے،درخواست میں الیکشن 2013 کے کاغذات نامزدگی کا حوالہ دیا گیا ہے ،منظور وسان کے پاس کوئی عوامی عہدہ نہیں درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا جائے ،2013 کی اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے چند گھنٹے پہلے یہ درخواست دائر کی گئی ،اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے بعد رکن کو نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا،اقامہ کاروبار کا لائسنس ہے جو ویزا کی ایک قسم ہے ،کاغذات نامزدگی میں ویزا رکھنے سے متعلق کوئی خانہ موجود نہیں ، اقامہ کو اثاثوں کے زمرے میں شمار نہیں کیا جاسکتا ،منظور وسان نے صرف سفری سہولت کیلئے اقامہ رکھا تھا ،منظور وسان نے کاغذات نامزدگی میں تمام اثاثے ظاہر کردیئے تھے ،درخواست گزار پنہل تالپور منظور وسان کے سیاسی مخالف ہیں،درخواست گزار نے الیکشن 2018 میں منظور وسان کے کاغذات نامزدگی کو بھی چیلنج کیا تھا ،منظور وسان کے خلاف کاروبار سے متعلق جو الزام لگایا گیا اس کے شواہد پیش نہیں کیے گئے ،درخواست گزار اثاثے چھپانے سے متعلق منظور وسان کے خلاف کوئی دستاویز پیش نہیں کرسکے ،عدالت نے سماعت 3 مئی تک ملتوی کردی،آئندہ سماعت پر بھی منظور وسان کے وکیل دلائل جاری رکھیں گے