امن وامان کے حالات پر کنٹرول ٹیم ورک اور شہدائے پولیس کی قربانیوں کا نتیجہ ہے ،آئی جی سندھ

سندھ پولیس اپنی کامیابیوں اور کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے تمام شہروں کو مزید پرامن اور محفوظ بنائیگی،ڈاکٹر کلیم امام کا پیغام

جمعہ 26 اپریل 2019 18:28

امن وامان کے حالات پر کنٹرول ٹیم ورک اور شہدائے پولیس کی قربانیوں کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2019ء) آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام نے عالمی کرائم انڈیکس سال2019ء کی پہلی سہہ ماہی پر مشتمل ایک رپورٹ کے تناظر میں سندھ پولیس کے افسران اورجوانوں کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ امن وامان کے حالات پر کنٹرول اور انسداد جرائم کے ضمن سندھ پولیس اور باالخصوص کراچی پولیس کے کارہائے نمایاں ایک ٹیم ورک اور شہدائے پولیس کی فرض کی راہ میں دی جانیوالی قربانیوں کا نتیجہ ہیں۔

جسکا بین ثبوت دنیا بھر کے میگا سٹیز میں کرائم کنٹرولنگ کے حوالے سے کرائم انڈیکس اور شہروں کی درجہ بندیوں پر مشتمل مذکورہ رپورٹ ہے ۔ مجھے قوی امید ہے کہ جرائم کیخلاف جاری جنگ میں سندھ پولیس اپنی کامیابیوں اور کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے صوبہ سندھ اور اسکے تمام شہروں کو مزید پرامن اور محفوظ بنائیگی۔

(جاری ہے)

عالمی کرائم انڈیکس کی سال 2019ئ؁ پر مشتمل جرائم میں کمی کے حوالے سے پہلی سہہ ماہی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا کے 319 میگا سٹیز میں شامل پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی،اسلام آباداورلاہور میں سے جرائم پر کنٹرول کے حوالے سے نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

عالمی کرائم انڈیکس کی شائع ہونیوالی رپورٹ کیمطابق کرائم انڈیکس کے لحاظ سے سال2018ئ؁ کی پہلی سہہ ماہی میں کراچی کا رینک50 تھا جس میں امسال61کی سطح تک نمایاں بہتری آئی ہے اگر شرح تناسب کے حساب سے تقابلی جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال کی پہلی سہہ ماہی میں کرائم انڈیکس62.20 سے کم ہوکر58.43 پر آگیا ہے ۔جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی میں کرائم پر کنٹرولنگ رواں سال کی سہہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوئی ہے ۔

عالمی کرائم انڈیکس کے ترتیب حساب کیمطابق کراچی کا رینک سال 2018ئ؁ کی پہلی سہہ ماہی میں50اورکرائم انڈیکس62.20 پرتھاجو امسال11درجے ڈاؤن ہوکربالترتیب61 اور58.43 پرآگیا ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس کی ترتیب حساب کے مطابق دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں ابوظہٰبی 319 ویں پوزیشن پر ہے جو شرح کے حساب سی10.97بنتا ہے ۔اسی طرح جرائم کے لحاظ سے دنیا کے بدترین شہروں میں کراکاز اور وینزویلا کی پوزیشن باالترتیب پہلی ہے جو کہ کرائم انڈیکس کے لحاظ سے 83.10 بنتی ہے جبکہ برمنگھم کا اس فہرست میں رینک80 اورکرائم انڈیکس سال 2019ئ؁ میں55.68 بنتا ہے ۔

عالمی کرائم انڈیکس سال2019ئ؁ کی پہلی سہہ ماہی کی رپورٹ کیمطابق چائنہ اور انڈیا کے شہربیجنگ اورکولکتہ کا شمار بھی جرائم پر کنٹرول کے حوالے سے دنیا کے بدترین شہروں میں کیا جاتا ہے اور اس ضمن میں انکی باالترتیب پوزیشن 94 اور105 پر ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس کا دنیا بھرکے میگاسٹیز میں کرائم کنٹرولنگ کا ترتیب حساب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ سندھ کے بڑے شہر کراچی میں کرائم پر کنٹرول اور امن وامان کے حالات سال2019ئ؁ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوئے ہیں۔جسکا بلاشبہ کریڈٹ آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی پیشہ وارانہ مہارت،قائدانہ صلاحیتوں اور باالخصوص پولیسنگ ،حکمت عملی اور لائحہ عمل کو حقیقی معنوں میں نافذالعمل بنانے جیسے اقدامات کو جاتا ہے ۔