امن وامان کے حالات پر کنٹرول ٹیم ورک اور شہدائے پولیس کی قربانیوں کا نتیجہ ہے ،آئی جی سندھ
سندھ پولیس اپنی کامیابیوں اور کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے تمام شہروں کو مزید پرامن اور محفوظ بنائیگی،ڈاکٹر کلیم امام کا پیغام
جمعہ 26 اپریل 2019 18:43
(جاری ہے)
عالمی کرائم انڈیکس کی سال 2019ئ پر مشتمل جرائم میں کمی کے حوالے سے پہلی سہہ ماہی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا کے 319 میگا سٹیز میں شامل پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی،اسلام آباداورلاہور میں سے جرائم پر کنٹرول کے حوالے سے نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔
عالمی کرائم انڈیکس کی شائع ہونیوالی رپورٹ کیمطابق کرائم انڈیکس کے لحاظ سے سال2018ئ کی پہلی سہہ ماہی میں کراچی کا رینک50 تھا جس میں امسال61کی سطح تک نمایاں بہتری آئی ہے اگر شرح تناسب کے حساب سے تقابلی جائزہ لیا جائے تو گزشتہ سال کی پہلی سہہ ماہی میں کرائم انڈیکس62.20 سے کم ہوکر58.43 پر آگیا ہے ۔جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کراچی میں کرائم پر کنٹرولنگ رواں سال کی سہہ ماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوئی ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس کے ترتیب حساب کیمطابق کراچی کا رینک سال 2018ئ کی پہلی سہہ ماہی میں50اورکرائم انڈیکس62.20 پرتھاجو امسال11درجے ڈاؤن ہوکربالترتیب61 اور58.43 پرآگیا ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس کی ترتیب حساب کے مطابق دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں ابوظہٰبی 319 ویں پوزیشن پر ہے جو شرح کے حساب سی10.97بنتا ہے ۔اسی طرح جرائم کے لحاظ سے دنیا کے بدترین شہروں میں کراکاز اور وینزویلا کی پوزیشن باالترتیب پہلی ہے جو کہ کرائم انڈیکس کے لحاظ سے 83.10 بنتی ہے جبکہ برمنگھم کا اس فہرست میں رینک80 اورکرائم انڈیکس سال 2019ئ میں55.68 بنتا ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس سال2019ئ کی پہلی سہہ ماہی کی رپورٹ کیمطابق چائنہ اور انڈیا کے شہربیجنگ اورکولکتہ کا شمار بھی جرائم پر کنٹرول کے حوالے سے دنیا کے بدترین شہروں میں کیا جاتا ہے اور اس ضمن میں انکی باالترتیب پوزیشن 94 اور105 پر ہے ۔عالمی کرائم انڈیکس کا دنیا بھرکے میگاسٹیز میں کرائم کنٹرولنگ کا ترتیب حساب سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صوبہ سندھ کے بڑے شہر کراچی میں کرائم پر کنٹرول اور امن وامان کے حالات سال2019ئ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوئے ہیں۔جسکا بلاشبہ کریڈٹ آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی پیشہ وارانہ مہارت،قائدانہ صلاحیتوں اور باالخصوص پولیسنگ ،حکمت عملی اور لائحہ عمل کو حقیقی معنوں میں نافذالعمل بنانے جیسے اقدامات کو جاتا ہے ۔مزید اہم خبریں
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دائرکردہ درخواست میں بائیومیٹرک تصدیق کرادی
-
جب گندم کی قلت ہوگی تو پھر روٹی 16 کی بجائے 30 روپے سے اوپر جائے گی
-
سپیکرایازصادق سے سعودی سفیر کی ملاقات ،تعلقات کو مزید وسعت دینے کا اعادہ
-
غزہ سے متعلق اصولی موقف پر پاکستان کو سراہتے ہیں، ایرانی صدرابراہیم رئیسی
-
آئی ٹی برآمدات میں 339 ملین ڈالر کا اضافہ ریکارڈ
-
ملک میں آئین قانون معطل ہو تو پھر ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کیسے آسکتی ہے؟
-
سکیورٹی،اندرونی اورعلاقائی مسائل چیلنجزہیں، یوسف رضا گیلانی
-
ایران کے ساتھ تعلقات امریکا کا نہیں ہمارا معاملہ ہے، ملیحہ لودھی
-
تحریک انصاف کا بشری بی بی کی بگڑتی صحت پر اظہار تشویش
-
بشری بی بی فٹ قرار، تازہ ترین رپورٹ اعلی حکام کو بھجوا دی گئی
-
ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
-
غزہ کے ہسپتالوں میں ہلاکتیں، اقوام متحدہ کا تفتیش کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.