Live Updates

عوام کو صرف اسلامی پارلیمانی فیڈرل نظام پسند ہے، بلاول بھٹو

صدارتی نظام ہو،18ویں ترمیم ہو، یا پھر ون یونٹ کا معاملہ ہو،غیرجمہوری عناصرکی سازشیں ناکام بنائیں گے، صدارتی نظام صرف امریکا میں چل رہا، باقی آمر نے صدارتی نظام لگایا ،یا کچھ عرصے کیلئے چلا، جمہوریت میں تھرڈ ایمپائرکی نہیں عوام کی مرضی چلتی۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اپریل 2019 18:24

عوام کو صرف اسلامی پارلیمانی فیڈرل نظام پسند ہے، بلاول بھٹو
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل 2019ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کو صرف اسلامی پارلیمانی فیڈرل نظام پسند ہے،صدارتی نظام ہو، 18ویں ترمیم ہو، یا پھر ون یونٹ کا معاملہ ہو،یہ غیرجمہوری عناصرکی سازشیں ہوتی ہیں،سیاسی قوتیں اس کوناکام بنائیں گی، صدارتی نظام صرف امریکا میں چل رہا، باقی آمر نے صدارتی نظام لگایا ،یا کچھ عرصے کیلئے چلا، جمہوریت میں تھرڈ ایمپائرکی نہیں عوام کی مرضی چلتی۔

وہ آج یہاں عاصمہ جہانگیرفاؤنڈیشن کے زیرتحت کانفرنس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور انسانی حقوق کیلئے عاصمہ جہانگیرفاؤنڈیشن ادا کررہی ہے،ہم لیگل کمیونٹی سے ملکر بھی ان تمام مسائل کا حل نکالیں گے۔

(جاری ہے)

جب بھی اور جہاں بھی جمہوریت اور انسانی حقوق کو خطرہ ہوتو ہم سب ملکر ان خطرات کا مقابلہ کرسکیں گے۔

ہم جمہوریت کا دفاع اور انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گے،عوامی مسائل کیلئے ملتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب چین میں ہیں ، کیونکہ چین میں ون بیلٹ ون روڈ فورم ہو رہا ہے، سی پیک پیپلزپارٹی نے شروع کیا ، اور ن لیگ نے آگے چلایا، ہم سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی بھی منصوبے کو اہمیت دے گی۔سی پیک پر ہم اس حکومت کو بالکل کمپرومائز نہیں کرنے دیں گے۔

سندھ میں تھرپراجیکٹ بنایا، سی پیک سے پورے پاکستان کا فائدہ ہے۔خان صاحب حکومت نے اپنا ہی وعدہ توڑا اور سی پیک کے فنڈز کو غیرقانونی طریقے سے استعمال کیا، سی پیک کا پیسا اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو دلوایا، سی پیک کو متنازع نہ بنایا جائے۔پاکستان اور چین کی دوستی پرانی ہے ، امید ہے موجودہ حکومت بھی پاک چین تعلقات کو مضبوط بنائے گی۔

اس ملک میں ایمپائر صرف عوام ہیں، جمہوریت میں صرف عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ ایمپائر کی مرضی نہیں چلتی۔صدارتی نظام ہو، 18ویں ترمیم ہو، یا پھر ملک کو ون یونٹ بنانے کی بات ہو، میں سمجھتا ہوں یہ نئی جمہوریت ہے ، ہر نئی جمہوریت میں غیرجمہوری عناصرہوتے ہیں ان کی سوخواہشیں ہوسکتی ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ جمہوری طریقے سے ملک میں صدارتی نظام نہیں آسکتا، صدارتی نظام ملک قو م اور جمہوریت کے مفاد میں نہیں ہے۔

تمام سیاسی قوتیں اس سازش کو ناکام بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ہمارا اسلامی پارلیمانی فیڈرل نظام پسند ہے۔دنیا میں صدارتی نظام صرف امریکا میں چل رہا ہے، باقی جہاں بھی صدارتی نظام لگایا گیا ،وہ صرف آمر نے لگایا ،یا کچھ عرصے کیلئے چلایا گیا۔اس موقع پر ن لیگی رہنماء مشاہداللہ خان نے کہا کہ میں کہنا چاہتا ہوں عاصمہ جہانگیرمرحومہ سے متعلق فورم تھا، ان کی بیٹی نے ہمیں فورم میں دعوت دی۔ بلاول بھٹو نے مختلف ایشوز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا، مجھے خوشی ہوئی ، اس لیے کہ انہوں نے اس ملک کی خدمت کرنی ہے، انہوں نے جمہوری ، قانونی نکات کا اظہار کیا ہے۔ملک اور جمہوریت،آئین اور قوم کی خوش قسمتی ہے کہ بلاول بھٹو جیسے نوجوان پاکستان کی بڑی جماعت کی قیادت کررہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات