وہاڑی کے باسیوں کے لیے صاف پانی کا حصول دن بہ دن مشکل کیوں ہوتا جا رہا ہے؟ خصوصی رپورٹ

تبدیلی سرکار کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ چکے ، وہاڑی شہر کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹ خراب ہوکر ناکارہ ہوچکے ہیں

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 26 اپریل 2019 18:52

وہاڑی کے باسیوں کے لیے صاف پانی کا حصول دن بہ دن مشکل کیوں ہوتا جا رہا ..
وہاڑی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،26 اپریل 2019ء) تبدیلی سرکار کے عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ چکے ، وہاڑی شہر کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹ خراب ہوکر ناکارہ ہوچکے ہیں۔ان واٹر فلٹریشن پلانٹس میں کوڑے اور گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ ان کی عمارتوں میں نشئیوں نے اپنے بستر لگارکھے ہیں۔ صاف پانی کا انظام نہ ہونے کی وجہ سے شہری مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں یہی وجہ ہے کہ مضر صحت پانی کے استعمال سے ہر دوسرا شخص ہیپاٹائیٹس سمیت خطرناک وبائی امراض کا شکار ہے جس پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے درجنوں فلٹریشن پلانٹ متعلقہ انتظامیہ کی عدم دلچسپی اور لاپرواہی کی وجہ سے ناکارہ ہو کر بند پڑے ہیں ان میں سے کچھ ایسے بھی فلٹریشن پلانٹ ہیں جن کا افتتاح تو ہوا مگر ایک، دو ماہ بعد بند ہونے کی وجہ سے نکارہ ہو گئے۔

(جاری ہے)

اب اِن فلٹریشن پلانٹس کی حدود میں کوڑے کرکٹ اور گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔فلٹریشن پلانٹ پر لگائی گئی ٹونٹیاں مناسب پہرہ داری نہ ہونے کی وجہ سے نشئی حضرات اُتار کر لے جا چکے ہیں۔ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کے باہر فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا جس سے کالج کے طلبا اور ملحقہ کالونی کالج ٹاون کے لوگوں نے صاف پانی حاصل کرنا تھا مگر یہ پلانٹ افتتاح کے دو ماہ بعد ہی بند ہو گیا، جس سے ایک بڑی آبادی اب زہر آلودہ پانی پینے پر مجبور ہے۔

کالج ٹاو¿ن کے رہائشی عدنان نے کہا کہ ہم نے متعلقہ محکمے سے اپنے زیر زمین پانی کے ٹیسٹ کروائے تھے جس پر محکمے نے پانی میں سنکھیا کی بڑی مقدار شامل ہونے کی تصدیق کی۔وہ کہتے ہیں کہ پھر جب ہمارے پاس اس واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح ہوا تو ہمیں ڈھارس بندھی اب پینے کا صاف پانی آسانی سے میسر ہو گا مگر انتظامیہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے یہ ممکن نہ ہو پایا۔

جناح روڈ پر چاندی پارک کے قریب فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا جس کا مقصد شہر کے ایک بڑے طبقے کو صاف پانی کی فراہمی تھا۔مذکورہ واٹر فلٹریشن پلانٹ کا افتتاح تو ہوا مگر انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث چند دن چل کر بند ہو گا قائد اعظم چوک نزد بس اسٹینڈ کے قریب فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا جو کہ اب مکمل طور پر نکارہ ہو چکا ہے۔مقامی رہائشی مزمل نے کہا کہ انتظامیہ اگر سنجیدہ ہو کر اس پلانٹ کو چلائے تو اس سے دانیوال ٹاون اور طارق بن زیاد کالونی کے مکین اس کا پانی استعمال کر سکتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ جس روڈ پر یہ فلٹر پلانٹ موجود ہے وہیں بیشتر سرکاری دفاتر بھی ہیں اگر گورنمنٹ اسے دوبارہ سے چالو کروا دے اور اس کے اردگرد پڑا ہوا کوڑا کرکٹ اٹھاوا دے تو عام عوام کے ساتھ ساتھ نزدیکی دفاتر بھی اس سے پانی بھر سکیں گے۔قائد اعظم چوک میں فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا جو کہ اب مکمل طور پر نکارہ ہو چکا ہے۔ڈپٹی کمشنر آفس کے مرکزی گیٹ سے ملحقہ دیوار کے ساتھ قائم واٹر فلٹریشن پلانٹ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث طویل عرصہ سے بندش کا شکار ہے۔

دو سال قبل لاکھوں روپے مالیت سے فلٹریشن پلانٹ کی مشینری، واٹر پمپ، سمیت دیگر الیکٹرانکس اشیاءپلانٹ میں لگائی گئیں مگر انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث پلانٹ کو چالو نہ کیا جا سکا۔امر قابل ذکر ہے کہ فلٹریشن پلانٹ پر تین بار مختلف اوقات میں لاکھوں روپے سے خرچ کئے گئے مگر ہر بار مشینری، ٹونٹیاں بھی چور اکھاڑ کر لیجاتے ہیں جن کے خلاف کوئی مقدمہ بھی درج نہ کیا گیا جبکہ ڈپٹی کمشنر روزانہ فلٹریشن پلانٹس کے قریب سے گزرتے ہیں مگر فلٹریشن پلانٹ کی جانب کبھی توجہ نہ دی گئی جو روزانہ انتظامیہ کی نااہلی کا منہ چڑاتا ہے۔

اب انتظامیہ نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے فلٹریشن کے سامنے دیوار تعمیر کر دی ہے جس کے باعث فلٹریشن پلانٹ نظر آنا بند ہو گیا ہے۔ فلٹریشن پلانٹ سے ڈی سی کمپلیکس کے ملازمین، وکلائ برادری، پولیس لائن،سمیت قریبی آبادی کو بھی صاف پانی کی فراہمی سے عرصہ دراز سے محروم رکھا ہوا ہے۔حافظ عبدالمالک مقامی رہائشی ہیں۔ ا±ن کا کہنا تھا کہ بعض اوقات پانی میں بہت گندی بو آتی ہے اور پانی میں مختلف ذرات بھی موجود ہوتے ہیں۔

علاقے کے عوام فلٹرز سے پانی بھر کر لانے پر مجبور ہیں۔ لہذا متعلقہ احکام کو چاہیئے کہ جو پلانٹ چالو ہیں ان کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔ڈپٹی کمشنر آفس کے مرکزی گیٹ سے ملحقہ دیوار کے ساتھ قائم واٹر فلٹریشن پلانٹ انتظامیہ کی نااہلی کے باعث طویل عرصہ سے بندش کا شکار ہے۔پینے کے لئے تو ہم لوگ پانی فلٹرز سے لے آتے ہیں مگر گھر کے کام کاج اسی گندے پانی سے کرنا پڑتے ہیں۔

مختلف کمپنیاں بھی منرل واٹر کے نام پر غیر معیاری پانی بیچ رہی ہیں۔انہوں نے متعلقہ احکام سے نوٹس لینے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی۔میونسپل کمیٹی وہاڑی کے چیف آفیسر منیر حسین سے جب اس بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بات سے لاعلم تھے کہ اتنے سارے فلٹریشن پلانٹ بند ہیں ہم کوشش کرتے ہیں کہ جلداز جلد انہیں چالو کیا جائے تاکہ عوام کو پینے کا صاف پانی میسر آ سکے۔