Live Updates

وزیراعظم کا چین میں ایک ارب کی بجائے5 ارب درخت لگانے کا دعویٰ

پی ٹی آئی کی حکومت اب تک خیبرپختونخواہ میں ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ کرتی رہی، لیکن وزیراعظم نے لکھی ہوئی تقریر سے5 ارب درخت لگانے کا بیان دے دیا، اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے بیان کوسفید جھوٹ قرار دے دیا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اپریل 2019 19:40

وزیراعظم کا چین میں ایک ارب کی بجائے5 ارب درخت لگانے کا دعویٰ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل 2019ء) وزیراعظم عمران خان نے چین میں5 ارب درخت لگانے کا بیان دے دیا، پی ٹی آئی کی حکومت کا خیبرپختونخواہ میں ایک ارب درخت لگانے کا دعویٰ ہے، لیکن وزیراعظم نے لکھی ہوئی تقریر سے 5ارب درخت لگانے کا دعویٰ کردیا، اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے بیان کوسفید جھوٹ قرار دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی پی رہنماء فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عمران نیازی نے چین میں کہا کہ کےپی میں5 ارب درخت لگائے گئے۔

اب یہ زبان کی پھسلن نہیں ہے بلکہ نیازی نے لکھی ہوئی تقریرمیں سفید جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیازی کا جھوٹ اسپیڈ کی لائٹ سے بھی تیزہوگیا ہے۔ وزیراعظم بتائیں کیا جادو ہے کہ چین جاتے جاتے درخت ایک سے5 ارب ہوگئے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ جھوٹ اورجھوٹا پروپیگنڈہ تحریک انصاف کی سیاست کی بنیاد ہے۔

(جاری ہے)

ثابت ہوچکا ہے کہ ایک ارب توکیا 10 کروڑدرخت بھی نہیں لگائے گئے۔

واضح رہے  واضح رہےوزیراعظم عمران خان چار روزہ دورے پر چین گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے میگا منصوبے کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے پانچ نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں، سیاحت کا فروغ ، کرپشن اور وائٹ کالر کرائمز کیخلاف مشترکہ حکمت عملی، غربت کے خاتمے کیلئے فنڈز کا قیام اور تجارت و سرمایہ کاری کیلئے ماحول بہتر بنانے کی کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کو بنیادی اہمیت دے رہے ہیں جس پر ہم سب کو ملکر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 5 سال کے دوران ایک صوبے خیبرپختونخوا میں پانچ ارب درخت لگائے ہیں جبکہ آئندہ پانچ سال کے دوران ملک بھر میں 10 ارب درخت لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کے اگلے فیز کی جانب بڑھ رہے ہیں جس میں اسپیشل اکنامک زونز کا قیام ہوگا، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے پاکستان میں توانائی بحران میں کمی ہوئی اور چین کے تعاون سے گوادر تیزی سے دنیا کا تجارتی مرکز بن رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ (ون بیلٹ ون روڈ) منصوبہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے بھی اہم ہے تاہم پاکستان چین کی اس بڑی کاوش کا ابتدائی شراکت دار ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ اہمیت کا حامل ہوگا ہم بنیادی ڈھانچے، ریلوے ، آئی ٹی اور توانائی میں چین کے ساتھ تعاون چاہتے ہیں اس کے ساتھ زراعت، صحت اور تعلیم میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غربت کے خاتمے کیلئے پاکستان میں احساس کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے جو چین کے ماڈل سے متاثر ہو کر شروع کیا گیا ہے کیونکہ چین نے 30 سال سے کم عرصہ میں 800 ملین سے زائد افراد کو غربت سے نکالا ہے، ہم نجی شعبہ کی شراکت داری سے اقتصادی و سماجی ترقی کے اہداف حاصل کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک خطہ ایک شاہراہ کا چین کے صدر کا وژن دانشمندی، باہمی عزت و احترام اور خوشحالی کا ماڈل ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات