Live Updates

حکومت کا آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ نہ لینے کا فیصلہ

مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے وزارت خزانہ کو اس حوالے سے تمام پیپر ورک مکمل کرنے کی ہدایت کردی

muhammad ali محمد علی جمعہ 26 اپریل 2019 20:09

حکومت کا آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ نہ لینے کا فیصلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل 2019ء) حکومت کا آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ نہ لینے کا فیصلہ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے وزارت خزانہ کو اس حوالے سے تمام پیپر ورک مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی سربراہی میں وزارت خزانہ کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے فیصلہ کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے 8 ارب ڈالرز سے زائد کا قرضہ نہیں لیا جائے گا۔ اس حوالے سے مشیر خزانہ نے وزارت خزانہ کو جلد سے جلد پیپر ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ امکان ہے کہ پاکستان کو ایک سے دو ماہ میں آئی ایم ایف سے قرض مل جائے گا۔ دوسری جانب جمعہ کے روز وزیراعظم عمران خان سے ایم ڈی آئی ایم ایف نے ملاقات کی، دونوں میں ملاقات دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہوئی۔

(جاری ہے)

مشیر خزانہ حفیظ شیخ ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ملاقات میں وزیراعظم نے آئی ایم ایف کو موجودہ معاشی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو معاشی ٹیم میں اہم تبدیلیوں اور معاشی پالیسیوں سے بھی آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو 6ارب ڈالر قرض ملنے کا امکان ہے۔ واضح رہےوزیراعظم عمران خان چار روزہ دورے پر چین گئے ہیں، جہاں اہم معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے میگا منصوبے کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے پانچ نکات پیش کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں، سیاحت کا فروغ ، کرپشن اور وائٹ کالر کرائمز کیخلاف مشترکہ حکمت عملی، غربت کے خاتمے کیلئے فنڈز کا قیام اور تجارت و سرمایہ کاری کیلئے ماحول بہتر بنانے کی کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کے اگلے فیز کی جانب بڑھ رہے ہیں جس میں اسپیشل اکنامک زونز کا قیام ہوگا، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے پاکستان میں توانائی بحران میں کمی ہوئی اور چین کے تعاون سے گوادر تیزی سے دنیا کا تجارتی مرکز بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ (ون بیلٹ ون روڈ) منصوبہ سیاحت کو فروغ دینے کیلئے بھی اہم ہے تاہم پاکستان چین کی اس بڑی کاوش کا ابتدائی شراکت دار ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ اہمیت کا حامل ہوگا ہم بنیادی ڈھانچے، ریلوے ، آئی ٹی اور توانائی میں چین کے ساتھ تعاون چاہتے ہیں اس کے ساتھ زراعت، صحت اور تعلیم میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غربت کے خاتمے کیلئے پاکستان میں احساس کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے جو چین کے ماڈل سے متاثر ہو کر شروع کیا گیا ہے کیونکہ چین نے 30 سال سے کم عرصہ میں 800 ملین سے زائد افراد کو غربت سے نکالا ہے، ہم نجی شعبہ کی شراکت داری سے اقتصادی و سماجی ترقی کے اہداف حاصل کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ ایک خطہ ایک شاہراہ کا چین کے صدر کا وژن دانشمندی، باہمی عزت و احترام اور خوشحالی کا ماڈل ہے۔ نہوںنے کہاکہ ہم موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کو بنیادی اہمیت دے رہے ہیں جس پر ہم سب کو ملکر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ 5 سال کے دوران ایک صوبے خیبرپختونخوا میں پانچ ارب درخت لگائے ہیں جبکہ آئندہ پانچ سال کے دوران ملک بھر میں 10 ارب درخت لگائے جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات