Live Updates

نوازشریف کی6 ہفتوں کی رہائی قانونی نہیں سیاسی ہے، جگنو محسن

دنیا میں کہیں بھی کسی مجرم کو6 ہفتوں کیلئے گھر نہیں جانے دیا جاتا، لہذا سیاست میں عین ممکن ہے کہ نوازشریف کو برطانیہ بھی جانے دیا جائے۔ رکن پنجاب اسمبلی اور سینئر تجزیہ کارجگنو محسن کا تبصرہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 اپریل 2019 21:30

نوازشریف کی6 ہفتوں کی رہائی قانونی نہیں سیاسی ہے، جگنو محسن
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل 2019ء) رکن پنجاب اسمبلی اور سینئر تجزیہ کار جگنو محسن نے کہا ہے کہ نوازشریف کی 6 ہفتوں کی رہائی قانونی نہیں سیاسی ہے، دنیا میں کہیں بھی کسی مجرم کو 6 ہفتوں کیلئے گھر نہیں جانے دیا جاتا،لہذا سیاست میں عین ممکن ہے کہ نوازشریف کو برطانیہ بھی جانے دیا جائے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک علاج پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں کہوں گی یہ سب کچھ سیاست ہے۔

متفق نہیں ہوں کہ یہ قانونی فیصلہ ہے ، جس کا برتاؤ نوازشریف کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ میں سمجھتی ہوں یہ سب سیاست ہے ، قانون کے ساتھ بھی سیاست ہو رہی ہے،نوازشریف کی برطرفی، نوازشریف کی قید ، نوازشریف کی رہائی سب کچھ سیاسی ہے۔ نوازشریف کو جو عارضی ریلیف ملا ہے وہ کہاں قانون میں لکھا ہے؟نوازشریف کو نام نہاد 6ہفتے کا جو ریلیف دیا گیا ہے ،یہ سب کچھ سیاسی ہے مطلب دنیا میں کہیں کسی مجرم کو 6ہفتوں کیلئے گھر نہیں جانے دیتے۔

(جاری ہے)

اور نہ ہی یہ قانون میں لکھا ہے۔یہ قانون نہیں بلکہ سیاست ہے۔لہذا سیاست میں عین ممکن ہے کہ نوازشریف کو برطانیہ بھی جانے دیا جائے۔جگنو محسن نے کہا کہ ہم نے جو سوال پوچھنے ہیں وہ یہ ہیں کہ یہ جو ساری سیاست ہورہی ہے اس کے پیچھے جو عزائم ہیں وہ کیا ہیں؟یہ سب کچھ کون لکھ رہا ہے؟ اگر تو یہ ہے کہ یہ پارلیمانی نظام چلتا رہے، یہ 1973ء کا آئین قائم رہے ، لوگ سڑکوں پر نہ آئیں ، احتجاج نہ ہوں، تو پھر حکومت کو اپوزیشن کے ساتھ ضرور کوئی نہ کوئی لین دین کرنا پڑے گا۔

مفاہمت قائم کرنا پڑے گی، کیونکہ آگے جو وقت آرہا ہے اس میں بہت زیادہ قومی مفاہمت کی ضرورت ہے۔لیکن جیسے عمران خان نے اٹل فیصلہ کرلیا کہ ڈیل یا ڈھیل نہیں ، اس کے ساتھ قومی مفاہمتی عمل قائم نہیں ہوسکتا۔ دوسری جانب وزیراطلاعات ونشریات پنجاب صمصام بخاری نے کا کہنا ہے کہ میں کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرتا، عدالت نے اگر نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنا پڑے گا۔

نوازشریف سے بات چل رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ میں پاکستان میں علاج نہیں کروانا چاہتا ، لیکن میں ان کی بیماری پر سوال نہیں اٹھانا چاہتا۔میری یہ بات سچ ثابت ہوئی کہ انہوں نے کہا کہ میری ضمانت ہوجائے میں باہر جاکر علاج کرواؤں گا، لیکن عدالت نے ان کو اجازت نہیں دی،عدالت نے کہا کہ آپ پاکستان میں علاج کروائیں۔نوازشریف نے اپنا علاج شریف میڈیکل سٹی میں کرانا مناسب سمجھا۔انہوں نے کہا کہ عدالت اگر ا ن کو جانے کی اجازت دیتی ہے توپھر عدالت ای سی ایل نام بھی ہٹانے کا کہے گی،اگر عدالت نے حکم دیا توای سی ایل سے نام نکال دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات