Live Updates

وزیر خزانہ کی تبدیلی کا وقت نامناسب تھا،بیرون ملک غلط پیغام گیا، سرمایہ کاری متاثر ہوگی،محمد زبیر

سابقہ حکومتوں کا رونا رونے سے ملک کے عوام کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ، غیر یقنی صورتحال میں اضافہ ہو رہا ہے،سابق گورنر سندھ

پیر 29 اپریل 2019 17:24

وزیر خزانہ کی تبدیلی کا وقت نامناسب تھا،بیرون ملک غلط پیغام گیا، سرمایہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2019ء) سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ کئے بغیر ملککی معیشت کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا ہے جس کے سب سے پہلے عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لئے غربت اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور انکے تعلیم،صحت عامہ اور ہاوسنگ کے مسائل کو حل کرنے کو سب سے زیادہ اہمیت دینے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ ایک ایسی صورتحال میں جب آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لئے معاملات آخری مرحلہ میں تھے وزیر خزانہ کی تبدیلی سے بیرون ملک درست پیغام نہیں گیا ہے جس سیغیر ملکی سرمایہ کاری پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہونگے۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شام ایک مقامی ہوٹل میں کارپوریٹ ایونٹس کے کنسلٹنٹ ادارے اینو ویٹ کے دوسرے بزنس اینڈ انڈسٹری ایکسیلینس ایوارڈز کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب تقسیم ایوارڈز سے ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کی نمایاں شخصیات سابق سینیٹر عبدالحسیب خان، عقیل کریم ڈھیڈی،محمد فاروق افضل،محمود مولوی،فیص الیاس،ذیشان ذکی، ملک بوستان اورسندھ اسمبلی کی رکن نصرت سحر عباسی نے بھی خطاب کیا۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کے لئے ساز گار ماحول بنانے کے لئے سب سے زیادہ ذمہ داری وزیر آعظم عمران خان پر عائید ہوتی ہے مگر وہ ہر وقت سابقہ حکومتوں کی ناقص کارکردگی کا رونا رہتے ہیں جس سے عوام کو کوئی فائیدہ نہیں پہنچ رہا ہے اور ان کے صورتحال روز بروز مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہروقت اپوزیشن اور میڈیا پر غصہ اتارنے سے کوئی کام نہیں چلے گا کیونکہ ملک کے آئین میں انکا کردار متعین ہے اور یہ دونوں ادارے اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔

سابق سینٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تسلیم کرنا ہوگا اور اس وقت ملک کو درپیش مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لئے ان سے مشورے کرنا ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معشت کو بہتربنانے کے لئے موجودہ حکومت نے جو بزنس لیڈرز کونسل بنائی ہے اس کا اب تک کوئی اجلاس ہی نہیں بلایا جا سکا ہے۔عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا کہ اس وقت ہماری حالت اس مریض کی سی ہے جو علاج کرائے بغیر صحتمند ہونا چاہتا ہے، سابق وزیر خزانہ اس عمر نے قابل قدر کام کئے تھے جس سے ملک کی معیشت کچھ بہتر ہوئی ہے جس کی بنا پر ملک میں براہ راست بیرون ملک سے سرمایہ کاری آسکتی ہے۔

دریں اثنا مقامی ادارے اینوویٹ کی جانب سے اس موقع پر بزنس اور انڈسٹری کے شعبہ میں جن افراد کو نمایاں کارکردگی کے مظاہرہ پر ایواراڈز دیئے گئے ان میں طارق سعود، ارسلان احمد، نیاز محمد،محمد صابر شیخ،شاہجہاں،سعید شفیع، احمد چنائے۔ اسد افتخار،ملک طاہر عباس،ماجد خضر حیات،انجم نثار،انور داود، شہباز اسلام،میاں زاہد حسین،ناصر محمود،نواز احمد،احمد امتیاز،سیدّمحمود علی،گلزار فیروز ، انجینئر عمر ہارون، شعیب لاکاسا، اور نگہت شمیم شامل تھے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات