ترکی نے یورپ میں داعش اور القاعدہ کے لیے بھرتی مہم چلائی ،لیبی قومی فوج

یورپی یونین میں شمولیت مسترد ہونے کے بعد ترکی نے عالم اسلام میں ناکام دھڑے کی راہ اپنائی،ترجمان

پیر 29 اپریل 2019 19:45

طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2019ء) لیبیا میں قومی فوج کے سرکاری ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کہ ترکی نے ڈرون طیارہ اور اس کے چلانے والا ترک عملہ مصراتہ کی ملیشیا کے حوالے کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پریس کانفرنس میں فوجی ترجمان نے ترکی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ کی انٹیلی جنس نے یورپ میں داعشیوں اور القاعدہ کے عناصر کو بھرتی کیا۔

المسماری کے مطابق یورپی یونین میں شمولیت مسترد ہونے کے بعد ترکی نے عالم اسلام میں ناکام دھڑے کی راہ اپنائی اور اس دھڑے کا نام الاخوان المسلمون ہے۔ترجمان نے دعوی کیا کہ ترکی کی انٹیلی اور میڈیا کے ایجنٹوں کے ذریعے یورپ میں داعش اور القاعدہ کے لیے بھرتی کی ایک بڑی مہم چلائی گئی۔

(جاری ہے)

شام اور عراق میں دونوں تنظیموں کے واسطے یورپی شہریوں کو بھرتی کیا گیا اور پھر وہاں ان کا خاتمہ ہو گیا ،،، جیسا کہ لیبیا میں بھی جلد ہونے والا ہے۔

المساری نے میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی خفیہ دستاویزات بھی پیش کیں۔ ان دستاویزات سے انکشاف ہوتا ہے کہ ترکی کی انٹیلی جنس نے 2014 میں مسلح عناصر کو شام منتقل کیا۔ ان میں لیبیا سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد بھی تھے جن کو بسوں کے ذریعے پہلے شام سے ترکی لے جایا گیا اور پھر وہاں سے لیبیا منتقل کیا گیا۔