سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے فہد ملک کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم راجہ ارشد کی ضمانت منظور

ضمانت 5 لاکھ مچلکوں کے عوض منظور ہوئی ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں موجود ہے، عدالت نے کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کر دی

منگل 30 اپریل 2019 21:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2019ء) سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو کے بھانجے فہد ملک کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم راجہ ارشد کی ضمانت منظور کر لی گئی۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں فہد ملک قتل کیس کی سماعت جج کوثر عباس زیدی نے کی۔ کیس کے ملزمان نعمان کھوکھر، راجہ ارشد اور ہاشم عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کی ضمانت 5 لاکھ مچلکوں کے عوض منظور کی۔ ملزم راجہ ارشد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں موجود ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 15 مئی تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ برطانوی شہریت رکھنے والے بیرسٹرفہد ملک کے کیس میں انصاف کے لیے برطانیہ کے 20 پارلیمانی ممبران نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو خط لکھا تھا۔

(جاری ہے)

کیس کے مرکزی ملزم ارشد ملک کو 29 اگست 2016 کو پاک افغان سرحد طورخم سے افغانستان فرار ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔ راجہ ارشد کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان کے ذریعے یورپ جانا چاہتا تھا۔15 اگست 2016 کو اسلام ا?باد کے علاقہ ایف 10 تھانہ شالیمار کی حدود میں ملک برادری اور کھوکھر برادری میں تصادم ہوا تھا، اس دوران ملزمان نے فہد ملک کو 4 گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔

راجہ ارشد نے اپنے ا?پ کو بے قصور قرار دیتے ہوئے عدالت سے اپنے مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست کی تھی جب کہ دسمبر 2016 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے ایف ا?ئی ا?ر سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی۔فہد ملک کے بھائی جواد ملک نے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کے فیصلے کو اسلام ا?باد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے جولائی 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا اور ریمارکس دیے تھے کہ نقائص کی وجہ سے اس پر غور کی ضرورت ہے۔