بحریہ ٹائون کی پیشکش مسترد،پنجاب حکومت ڈھڈوئچہ ڈیم خود بنائے ،سپریم کورٹ نے کیس نمٹادیا

منگل 30 اپریل 2019 23:36

بحریہ ٹائون کی پیشکش مسترد،پنجاب حکومت ڈھڈوئچہ ڈیم  خود بنائے ،سپریم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 اپریل2019ء) سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے بحریہ ٹائون کی پیشکش کومستردکرتے ہوئے ڈھڈوئچہ ڈیم خود بنانے کی یقین دہانی پراس حوالے سے کیس کونمٹادیا اورکہا کہ ڈیم کی تعمیرمیں مزید تاخیرنہیں ہونی چاہیے،مقررہ مدت میںاس کی تکمیل یقینی بنائی جائے، منگل کوجسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سیکرٹری آبپاشی پنجاب نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ مختلف ماہرین نے ڈیم بنانے سے متعلق بحریہ ٹائون کی پیشکش کا بغور جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت خود ڈھڈوچہ ڈیم کو تعمیر کرے گی اور ڈیم کو اصل مجوزہ مقام پر ہی تعمیر کیا جائیگا ،سیکرٹری آبپاشی پنجاب نے عدالت کومزید بتایا کہ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے عدالت نے جو حکم دیا ہے اس پر من و عن عمل کیا جائے گا، ڈیم کی تعمیر کے با رے میں تکنیکی ما ہرین کے کئی اجلاس بھی ہو ئے ہیں جن دوران ماہرین کی جانب سے بحریہ ٹائون کی پیشکش پر 108 سوالات اٹھائے گئے ہیں جس کے پیش نظر صوبائی حکومت خود ہی ڈھڈوئچہ ڈیم خود ہی تعمیرکرے گی انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ڈیم کی تعمیر دسمبر 2021ء مکمل ہوجائے گی جس پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ ماہرین نے بحریہ ٹائون پرجتنے سوال اٹھائے ہیں بھر توبحریہ ٹائون اس معاملہ میں نہ ہی سمجھے۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے پنجاب حکومت کی یقین دہانی پر ڈھڈوئچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس نمٹا تے ہوئے ہدایت کی کہ ڈیم کی تعمیر مقررہ مدت میں یقینی بنائی جائے یادرہے کہ ڈھڈوئچہ ڈیم کو راولپنڈی کے قریبی ڈھڈوچہ گائوں میں تعمیر کیا جائے گا ڈیم بنانے کی تجویز ابتدائی طور پر 2001 ء میں دی گئی تھی تاہم بوجوہ اس کی تعمیر شروع نہ ہوسکی تھی،اگست 2015 ء میں سپریم کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت کو ڈیم اصل جگہ پر تعمیر کرنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد صوبائی حکومت نے اس علاقے میں زمین کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی تھی بعد ازاں 18ء -2017 ء کے سالانہ ترقیاتی منصوبے میں اس ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کیے گئے تھے 2017ء میں ہی پنجاب حکومت نے 7 ارب روپے کی لاگت کے ڈیم کی تعمیر کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد راولپنڈی میں پانی کی قلت کو دور کرنا ہے۔