امریکی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا

امریکہ نے پاکستان کو اُن دس ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جن پر امریکی ویزے جاری کرنے کی پابندی عائد کی گئی، پابندی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات جاری

muhammad ali محمد علی منگل 30 اپریل 2019 22:50

امریکی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرنے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل2019ء) امریکی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا، امریکہ نے پاکستان کو اُن دس ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جن پر امریکی ویزے جاری کرنے کی پابندی عائد کی گئی، پابندی کے خاتمے کیلئے پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق امریکی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے ویزوں کے اجراء پر پابندی عائد کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔

یہ اعلان امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کو اُن دس ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جن پر امریکی ویزے جاری کرنے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر یہ پابندی امریکہ سے دی پورٹ ہونے والے یا ویزا کی مدت ختم ہونے کے باوجود امریکہ میں رکنے والے پاکستانیوں کو واپس لینے سے انکار پر لگائی ہے۔

(جاری ہے)

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس پابندی کے باوجود اسلام آباد میں موجود امریکی سفارتخانے کا قونصلر سیکشن فی الحال کام کرتا رہے گا۔ تاہم عائد کی جانے والی حالیہ پابندیوں کے نتیجے میں پاکستان کے اعلیٰ سرکاری اہل کاروں سمیت پاکستانیوں کے ویزے روک لیے جائیں گے۔ جن دس ممالک پر ویزے کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں اُن میں گیانا، گیمبیا، کیمبوڈیا، ایری ٹریا، گنی، برما، لاؤس اور سیرالیون شامل ہیں، جب کہ پاکستان اور گھانا کو اس سال فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

امریکہ کے امیگریش اور قومیت کے قانون کے تحت امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کے وزیر ایسے ممالک کو امیگریشن اور نان امیگریشن دونوں طرح کے ویزوں کا اجرا بند کر سکتے ہیں جو امریکہ میں ویزے کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی امریکہ میں رک جانے والے شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کی صورت میں قبول کرنے سے انکار کریں یا پھر اُنہیں قبول کرنے میں غیر معمولی تاخیر کا مظاہرہ کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس بارے میں پاکستانی حکام سے بات چیت جاری ہے اور اس کی مزید تفصیلات فی الحال جاری نہیں کی جا سکتیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی قانون عرصہ دراز سے موجود تھا۔ تاہم اس پر عمل درآمد حالیہ برسوں میں شروع ہوا ہے اور صدر ٹرمپ کے دور میں اس پر عمل درآمد میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ اس سلسلے میں سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت پابندی لگنے والے ممالک کی اُن وزارتوں کے اعلیٰ اہل کاروں کے ویزے بھی روک لیے جائیں گے جو ڈی پورٹ ہونے والے شہریوں کو واپس لینے سے متعلق انتظامات کرنے کے ذمہ دار ہیں۔