اقوامِ متحدہ نے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشتگرد قرار دے دیا

سلامتی کونسل کمیٹی کی مسعود اظہر کا نام پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری سلامتی کونسل کی کمیٹی نے مسعود اظہر کا پلوامہ وکشمیری جدوجہد سے تعلق جوڑنا غلط قراردینے کا پاکستانی موقف تسلیم کرلیا

بدھ 1 مئی 2019 23:26

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2019ء) اقوامِ متحدہ نے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہرکو دہشت گردقراردیتے ہوئے ان کا کا عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ان کے تمام اثاثے بھی منجمد کر دیئے گئے ہیں،اِس سے پہلے امریکہ نے مسعود اظہر کا نام عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں ڈلوانے کیلئے قرارداد کا مسودہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ممبران میں تقسیم کیا تھا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق سلامتی کونسل کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا کہ سیکیورٹی کونسل کمیٹی نے دہشت گرد تنظیموں داعش، القاعدہ، ان سے منسلک افراد، گروپ اور اداروں سے متعلق قراردادوں 1267 (1999)، 1989 (2011) اور 2253 (2015) کے مطابق مسعود اظہر کا نام پابندی کی فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکا کے مسلسل مطالبے پر چین نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی کمیٹی کی جانب سے مسعود اظہر پر پابندی سے متعلق رکاوٹ سے پیچھے ہٹنے کا عندیہ دیا تھا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوہانگ نے بیجنگ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کمیٹی میں فہرست کے معاملے کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب سے زیادہ اراکین کی رائے ہے، دوسرا یہ کہ کمیٹی کے اندر ہی متعلقہ معاملے پر مشاورت جاری ہے اور کچھ پیش رفت حاصل ہوئی ہے، تیسرا یہ کہ میرا ماننا ہے کہ تمام فریقین کی مشترکہ کوششوں سے یہ معاملہ مناسب طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے۔

جینگ شوہانگ نے کہا کہ اس معاملے کو کمیٹی میں ہی حل ہونے کرنے کی ضرورت ہے، بیجنگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں معاملے سے نمٹنے کی مخالفت کرتا رہا ہے کیونکہ وہاں اجلاس عوامی ہوتا ہے جبکہ پابندی کمیٹی میں یہ رازداری کے تحت ہوتا ہے۔بھارت 2016 سے مسعود اظہر کا نام پابندی کی اس فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہا تھا، لیکن اس کے مطالبے نے اس وقت زور پکڑا تھا جب رواں سال 14 فروری کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارت کی سینٹرل پولیس ریزرو فورس پر حملے کی ذمہ داری جیش محمد نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کے مستقل اراکین امریکا، برطانیہ اور فرانس نے بھارتی قرارداد کی حمایت کی تھی لیکن چین نے چوتھی مرتبہ تکنیکی طور پر اس کو روک دیا تھا۔بھارت اور امریکا کی جانب سے مولانا مسعود اظہر کی اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں نام کے اندراج کے لئے بطور سربراہ جیش محمد درخواست دی تھی، بھارت اور امریکا کا موقف مسعود اظہر کو مقبوضہ کشمیر، پلوامہ حملے سے جوڑنے کا تھا، تاہم پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھارت کی سازش ناکام بنا دی ہے۔

پاکستان کا اعتراض تھا کہ مسعود اظہر کا پلوامہ وکشمیری جدوجہد سے تعلق جوڑنا غلط ہے، بھارت نے تاحال مسعود اظہر کے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوت نہیں دیئے، جس پر یواین کمیٹی میں پلوامہ حملے اور کشمیری حق خود ارادیت سے مسعود اظہر کا تعلق الگ کرنے کا پاکستانی موقف مان لیا گیا ہے۔