شاہ محمود قریشی کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد ، دہشتگردانہ واقعات کی مذمت اور افسوس کااظہار

دہشتگردی ایک چیلنج ہے ، ہمیں ملکر مقابلہ کر نا ہوگا ،پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے،سری لنکا کا دورہ سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کرنا پڑا، رمضان کے بعد دورہ سری لنکا کے لیے روانہ ہوں گا، ہندوستان نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو نیچا دکھانے کی مہم شروع کی، بھارت نے واقعے کو مسعود اظہر اور کشمیر تحریک سے جوڑنا شروع کیا،پاکستان نے اپنا موقف پیش کیا ، اللہ نے کامیابی دی ،بھارت کو اپنے پروپیگنڈے سے پیچھے ہٹنا پڑا، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 3 مئی 2019 16:18

شاہ محمود قریشی کی سری لنکن ہائی کمیشن آمد ، دہشتگردانہ واقعات کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بار پھر سری لنکا میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات کی شدید مذمت اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی ایک چیلنج ہے ، ہمیں ملکر مقابلہ کر نا ہوگا ،پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے،سری لنکا کا دورہ سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کرنا پڑا، رمضان کے بعد دورہ سری لنکا کے لیے روانہ ہوں گا، ہندوستان نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو نیچا دکھانے کی مہم شروع کی، بھارت نے واقعے کو مسعود اظہر اور کشمیر تحریک سے جوڑنا شروع کیا،پاکستان نے اپنا موقف پیش کیا ، اللہ نے کامیابی دی ،بھارت کو اپنے پروپیگنڈے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

جمعہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمیشن پہنچے وزیر خارجہ نے ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والی دہشت گردی پر اظہار افسوس کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے تاثرات کی کتاب میں تعزیتی کلمات درج کیے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے سری لنکا میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور سری لنکا بہت قریبی دوست ہیں، پاکستان اور سری لنکا نے مل کر ایسے واقعات کا سامنا کیا۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز بھی ہماری ایک چوکی پر حملہ کیا گیا، دہشت گردی ایک چیلنج ہے ہمیں مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ ہر طرح کی معاونت کے لیے تیار ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان سری لنکن عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوںنے بتایا کہ2 مئی کو سری لنکا کا دورہ سیکیورٹی خدشات پر ملتوی کرنا پڑا، رمضان کے بعد دورہ سری لنکا کے لیے روانہ ہوں گا اور سری لنکا میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ملاقاتیں کروں گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، جیسا ایکشن لیا جانا چاہیئے تھا اس پر گزشتہ حکومت نے توجہ نہ دی۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے فیصلہ کیا اور آگے بڑھی۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس میں کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پلوامہ کا واقعہ افسوسناک تھا، پاکستان نے مذمت بھی کی۔ ہندوستان نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی، ہندوستان نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کو نیچا دکھانے کی مہم شروع کی۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان کو کچھ اقدام اٹھانے پڑے، ہم نے تب بھی تعاون کی بات کی تھی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے واقعے کو مسعود اظہر اور کشمیر تحریک سے جوڑنا شروع کیا،پاکستان نے اپنا موقف پیش کیا اور اللہ نے کامیابی دی ،بھارت کو اپنے پروپیگنڈے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ سیکیورٹی کونسل میں بھی ہندوستان کو پیچھے ہٹنا پڑا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سرکاری واقعہ کو استعمال کر کے ضرورتیں پوری کرنا چاہتی تھی، بی جے پی سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی تھی، میڈیا اور عوام نے انہیں مسترد کیا۔ انہوںنے کہاکہ سری لنکا دہشت گردی کے پیچھے کون ہے ابھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔